منگل‬‮ ، 11 جون‬‮ 2024 

آئی ایم ایف کا نئی قسط دینے سے قبل پاکستان کی کارکردگی دیکھنے کا فیصلہ

datetime 31  اکتوبر‬‮  2022

اسلام آباد (این این آئی)آئی ایم ایف کا وفد نومبر میں پاکستان کا دورہ کرکے تین ماہ کی اقتصادی کارکردگی کا جائزہ لے گا جس کے بعد ہی نئی قسط دینے کا فیصلہ ہوگا، ان مذاکرات میں حکومت آئی ایم ایف کو طے شدہ اہداف میں نرمی کے لیے باضابطہ درخواست کرے گی۔وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے

اقتصادی اعداد و شمار حوصلہ افزاء ہیں اور ریونیو سمیت آئی ایم ایف کے ساتھ طے کردہ دیگر اہداف ٹریک پر ہیں لیکن سیلاب سے ملک میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور عالمی بینک سمیت دیگر عالمی ڈونرز پر مشتمل کمیٹی کے اپنے تخمینے کے مطابق تیس سے چالیس ارب ڈالر کا ملکی معیشت کو نقصان پہنچا ہے،اس سیلاب سے زرعی شعبہ اور لائیو اسٹاک بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور زرعی اہداف متاثر ہوئے ہیں اسی تناظر میں آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کے اہداف پر نظر ثانی کرتے ہوئے نرمی کی درخواست کی جائے گی اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کو قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی اقتصادی کارکردگی سے متعلق اعدادوشمار فراہم کردیئے گئے ہیں اور اسی حوالے سے بات چیت ہوگی۔ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے آئی ایم ایف و عالمی بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کے موقع پر واشنگٹن میں ہونے والی سائیڈ لائن میٹنگز میں اہم معاملات زیر غور آئے تھے اور اس میں آئی ایم ایف کی طرف سے ساڑھے پانچ سو ارب روپے کے لگ بھگ ٹیکس اقدامات تجویز کیے تھے اور کرپشن کے حوالے سے خصوصی ٹاسک فورس قائم کرنے پر بھی زور دیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف حکام کو آگاہ کیا تھا کہ ان نئے ریونیو اقدامات کی ضرورت پیش نہیں آئے گی کیونکہ پاکستان کا ریونیو ہدف کے مطابق ہے اور رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس وصولیوں میں گروتھ سترہ فیصد سے زائد ہے۔

ذرائع کے مطابق اب جو وفد پاکستان آئے گا تو تمام معاملات پر تفصیلی بات چیت ہوگی اور مذاکرات میں نویں اقتصادی جائزہ بارے تفصیلی تبادلہ خیال ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پیٹرول پر لیوی 31 دسمبر تک 50 روپے فی لیٹر کرنے کا مطالبہ ہو سکتا ہے جبکہ ڈیزل پر لیوی اپریل 2023ء تک 50 روپے فی لیٹر کرنے کا مطالبہ بھی ہو سکتا ہے

ساتھ ہی مذاکرات میں پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ ہو سکتا ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیٹرولیم مصنوعات پر زیرو سیلز ٹیکس کو مرحلہ وار ختم کرنے پر بات ہوگی، ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ مذاکرات میں سبسڈیز کو محدود کرنے اور صرف غریب طبقے کے لیے مختص کرنے پر بھی بات ہو گی

تاہم وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اقتصادی اعداد و شمار حوصلہ افزاء ہیں۔ ملک کے تجارتی خسارے میں کمی واقع ہوئی ہے، برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اور اسی طرح سیلاب سے ملکی معیشت کے متاثر ہونے کے باوجود ریونیو گروتھ بھی سترہ فیصد رہی ہے۔اسی طرح درآمدی بل بھی کم ہوا ہے جبکہ کرنٹ اکاونٹ خسارہ بھی کنٹرول میں ہے اس لئے توقع یہی ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوں گے اور آئی ایم ایف کو قائل کرلیا جائے گا۔ اسی تناظر میں پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب دس کروڑ ڈالر کی اگلی قسط جاری ہونے کا فیصلہ ہوگا۔

موضوعات:



کالم



یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟


پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…