لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ ملاقاتوں میں کوئی غیر آئینی فرمائش یا مطالبہ نہیں کیا گیا بلکہ ہمیشہ یک نکاتی ایجنڈا رہا کہ اگر ملک کو دلدل سے باہر نکالنا ہے تو شفاف انتخابات کرا دئیے جائیں، تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ آئی ایس پی آر کی نیوز کانفرنس سے دھچکا پہنچا، ہم اداروں کی نیوز کانفرنس کا جواب نہیں دے سکتے،
بند کمروں کی بہت ساری باتیں ہوتی ہیں،ایک ایک ٹکڑے باہر نہ لائے جائیں، چار نومبر کو اسلام آباد پہنچ کر عمران خان اگلے روز آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے،ہم ڈیڈ لاک نہیں چاہتے،حکومت سے کہا تھاہماری نظر میں ایک معقول راستہ شفاف انتخابات ہیں اگر ان کے پاس کوئی راستہ ہے تو بتا دیں،حکومت موجود ہے ادارے کو پریس کانفرنس نہیں کرنی چاہیے تھی یا حکومت بتائے وہ اپنا بیانیہ بتانے سے قاصر ہے، یہ تاثر دینا ہم کسی ادارے کے درپے پر ہیں ساکھ کو نقصان پہنچنا چاہتے ہیں حقیقت کے برعکس ہے،فوج کے ادارے کے ذمہ داران کی ارشد شریف کے قتل کے معاملے پر اقوام متحدہ یا دیگر کسی بین الاقوامی باڈیز کے ماہرین سے تحقیقات کی بات انتہائی خوش آئند ہے،فوج سے نہیں حکومت سے مانگ رہے ہیں لیکن حکومت پاؤں پرتو کھڑی ہو، وہ دینے کے قابل نہیں اس لئے ان سے بات کرنا پڑتی ہے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اسد عمر، فواد چوہدری، حماد اظہر، شیریں مزاری، مسرت جمشید چیمہ اور دیگر کے ہمراہ 90شاہراہ قائد اعظم پر مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فیصل واڈا کوشو کا ز نوٹس دے کر جواب طلب کیا گیا ہے کیونکہ ہماری بڑی واضح پالیسی رہی ہے کہ ہمارے جتنے بھی احتجاج ہوئے وہ پر امن ہوئے ہیں۔ 2014ء کا ہمارا لانگ مارچ اور126 کے دن میں ایک گملا نہیں ٹوٹا، ہمارے جلسے ہوتے رہے ہیں وہ پر امن رہے ہیں۔
پچیس مئی کا جو قافلہ تھا اس پر اس وقت کی حکومت نے تشدد کیا، ہم تو پر امن تھے اور پوری طرح سے اپنا دفاع بھی نہیں کر سکے۔انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسی بڑی واضح ہے کہ ہمارا مارچ پر امن ہے، قانون کے دائرے کے اندر ہوگا، آئین کے تقاضوں کا احترام کرتے آئے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے فیصل واڈا کی پریس کانفرنس صرف لوگوں میں خوف پیدا کرنے
کی کوشش تھی کیونکہ ملک بھر سے لوگ لانگ مارچ کے لئے تیاری کر رہے ہیں اور بہت بڑی تعداد میں کارکنان کے علاوہ عوام بھی عمران خان کے بیانیے کو ذہنی طو رپر قبول کر چکے ہیں اور عمران خان کی بات لوگوں کے دل میں اتر چکی ہے، انہیں بھٹکانے اور خوف پیدا کرنے کے لئے یہ ایک مذموم کوشش کی گئی تھی جو ہماری نظر میں ناکام رہی ہے کیونکہ اس کا سارا پول کھل گیا۔