اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)صحافی ارشد شریف کی موت کی تصدیق ان کی اہلیہ نے پیر کی صبح کی۔ جویریہ صدیق نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’آج میں نے اپنا دوست، شوہر اور پسندیدہ صحافی کھو دیا۔ جویریہ صدیق نے کہا کہ ’پولیس نے انھیں بتایا ہے کہ ارشد شریف کو کینیا میں مار دیا گیا۔‘
جویریہ نے یہ بھی اپیل کی ہے کہ ارشد شریف کی کینیا کے مقامی ہسپتال میں لی جانے والی آخری تصویر کو شیئر نہ کیا جائے۔دوسری جانب مختلف صحافیوں کی طرف سے ارشد شریف کی کینیا میں موت کے واقعے سے متعلق تعزیتی ٹویٹ کیے گئے۔سوشل میڈیا پر ارشد شریف کی موت کی خبر نشر ہوئی تو پھر اس کے بعد پاکستان کے مقامی میڈیا نے بھی ذرائع سے ارشد شریف کی موت کی خبر نشر کی۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق ان کے چینل سے وابستہ صحافی ارشد شریف کی کینیا میں ایک حادثے میں موت واقع ہوئی ہے۔یاد رہے کہ ارشد شریف کے بیرون ملک چلے جانے کے چند دن بعد اے آر وائی نے یہ واضح کیا تھا کہ ارشد شریف اب اے آر وائی سے وابستہ نہیں رہے۔جہاں اے آر وائی میں کام کرنے والے ان کے ساتھیوں نے اس موت پر سوشل میڈیا پر دُکھ کا اظہار کیا وہیں چینل کے چیف ایگزیکٹو سلمان اقبال نے بھی تعزیتی ٹویٹ کیا اور کہا کہ انھیں اس خبر پر یقین نہیں ہو رہا ہے اور اس واقعے پر کہنے کو کوئی الفاظ نہیں مل رہے ہیں۔