اسلام آباد (این این آئی)سوشل میڈیا پر بھرپور مہم کے باوجود نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)کو سولر پینل کے سرمایہ کار اضافی توانائی کی فروخت پر زیادہ منافع جاری رکھنے کیلئے قائل کرنے میں ناکام رہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نیپرا نے ایک عوامی سماعت کا انعقاد کیا تاکہ سولر پینل کے شعبے میں سرمایہ کاروں کو نیپرا (متبادل اور قابل تجدید توانائی)ڈسٹری بیوٹڈ
جنریشن اینڈ نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز 2015 میں مجوزہ ترمیم کے خلاف اپنے دلائل پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔مجوزہ ترمیم کے تحت ضابطہ 14 کے ذیلی ضابطے 5 میں نیشنل ایوریج پاور پرچیز پرائس (این اے پی پی پی) کو نیشنل ایوریج انرجی پرچیز پرائس (این اے ای پی پی) سے تبدیل کیا جانا ہے۔مجوزہ تبدیلی سے سولر نیٹ میٹرنگ ڈسٹری بیوٹر جنریٹرز پر تقریبا 10.3 روپے فی یونٹ لاگت آئے گی۔بجلی کے نرخوں میں حالیہ تبدیلی کی وجہ سے نیٹ میٹرنگ بجلی کی قیمت 19.32 روپے فی یونٹ تک پہنچ گئی ہے اور ضوابط میں ترمیم سے یہ کم ہو کر 9 روپے فی یونٹ ہو جائے گی، یہ قیمت تقسیم کار کمپنیاں نیٹ میٹرنگ ڈسٹری بیوٹر جنریٹرز کو ادا کرتی ہیں۔چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے سماعت کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے تحت نیپرا کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنے طور پر نیشنل ایوریج پاور پرچیز پرائس (این اے پی پی پی) کو نیشنل ایوریج انرجی پرچیز پرائس (این اے ای پی پی) سے تبدیل کر سکتا ہے تاہم وہ عوامی سماعتوں کے ذریعے اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ نیپرا نے حکومت اور پاور کمپنیوں کی مخالفت کے باوجود ایک خصوصی اقدام کے تحت سولر نیٹ میٹرنگ ریگولیٹرز فراہم کیے تاکہ صارفین کو قابل تجدید توانائی کی سستی خود ساختہ پیداوار کے ذریعے سہولت فراہم کی جا سکے اور اس کا مقصد اضافی پیداوار کے ذریعے منافع حاصل کرنا ہر گز نہیں تھا۔
واپڈا اور خود مختار پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز)کے پاس اپنی سرمایہ کاری پر 25 برس اور اس سے زیادہ کی ادائیگی کی مدت تھی جبکہ سولر جنریٹرز کیلئے ادائیگی کی مدت 4برس تھی اور جیسے ہی اوسط ٹیرف میں اضافہ ہوا تو شمسی توانائی کے مقامی پیداوار کنندگان کے لیے یہ مدت مزید کم ہو گئی۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ سولر نیٹ میٹرنگ ہمارا پودا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ پھولے پھلے لیکن نیپرا کسی دبا یا سوشل میڈیا مہم کے زیر اثر نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نہ صرف 20 ہزار 700 سولر جنریٹر ڈسٹری بیوٹرز کے مفاد کا خیال رکھنا ہے بلکہ ایسے 3 کروڑ 60 لاکھ دیگر عام صارفین کے مفاد کا بھی خیال رکھنا ہے جو اتنے دولت مند نہیں ہیں اور قومی گرڈ سے بجلی خریدنے پر مجبور ہیں تاکہ وہ سستی اور پائیدار توانائی حاصل کر سکیں۔
نیپرا کے ایک اور افسر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ تقریبا 32 روپے فی یونٹ (ٹیکس کے علاوہ)کے موجودہ قابل اطلاق پاور ٹیرف کی بنیاد پر 10 کلو واٹ کے سولر پیکج نے 3 ماہ کی ادائیگی کی مدت فراہم کی، ٹیکس شامل کیے جانے کے بعد ادائیگی کی مدت مزید کم ہو گئی تاہم نیپرانے سولر پاور سرمایہ کاروں کے کچھ نمائندوں کی جانب سے پیش کردہ ان قانونی دلائل کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا کہ ان کے 7 برس تک کے لیے کارآمد لائسنس کی میعاد ختم ہونے سے قبل قیمتوں کو تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔نیپرا نے عام صارفین سے کہا کہ وہ 7 روزکے اندر اپنے مزید تبصرے جمع کروائیں تاکہ کوئی حتمی فیصلہ صادر کیا جا سکے۔