اسلام آباد (آن لائن) جڑواں شہر وں میں مختلف مکاتب فکرکے علمائ کرام نے ٹرانس جینڈر بل 2018کومستردکرتے ہوئے مطالبہ کیاہے اس بل کوفوری طورپرواپس لیاجائے،پارلیمنٹ میں موجودسیاسی جماعتیں اس حوالے سے متفقہ طورپرنیابل لائیں،جن لوگوں نے اس قانون کی آڑ میں جنس تبدیل کرتے ہوئے شناختی کارڈبنوائے ہیں ان کے شناختی کارڈ منسوخ کئے جائیں
،ٹرانس جینڈربل پیش و حمایت کرنے والے اللہ اور قوم سے معافی مانگیں،یہ غیرشرعی بل واپس نہ لیاگیاتوبھرپورتحریک چلائیں گے آئندہ جمعہ کوملک بھرکی مساجد میں یوم احتجاج منایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار علمائ کرام،مدارس کے ذمہ داران اورمختلف مذھبی وسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مولانا نذیر فاروقی کی میزبانی میں مدرسہ معارف القرآن جی نائین ٹوکراچی کمپنی میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیااجلاس مولانااشرف علی کی زیر صدارت منعقد ہوااجلاس میں پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہد الراشدی نے خصوصی طورپرشرکت کی۔اجلاس میں مولاناظہوراحمدعلوی ناظم وفاق المدارس مسئول،مولانامفتی عبدالرحمن ناظم وفاق المدارس راولپنڈی، تنظیم المدارس کیمولانا اقبال نعیمی،جمعیت اہلحدیث کے حافظ مقصود احمد، جماعت اسلامی کے مولانا ولی اللہ بخاری، اہلسنت والجماعت کے مولانا عبدالرحمن معاویہ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مولانا قاضی مشتاق، مولانا عبدالوحید قاسمی جڑواں شہروں کے جید علمائ ،مفتی عبدالسلام ناظم وفاق المدارس اسلام آباد،مولانا عبدالکریم ،مولانا عبدالقدوس محمدی، جمعیت اہلسنت کے مولانا ادریس حقانی ،پاکستان علمائ کونسل کے مولانا نعمان حاشر،مجمع العلوم الاسلامیہ کے مفتی عبدالرحمن، مفتی مقبول اور دیگر علمائے کرام شریک ہوئے ،
علمائے کرام نے کہا کہ خواجہ سرا معذور طبقہ ہے ان کے مسائل حل کئے جائیں مگر ان کی آڑ میں شریعت اور اپنی تہذیب و تمدن کے خلاف قانون سازی کسی صورت قبول نہیں کریں گے ،ٹرانس جینڈر قانون کی آڑ میں اللہ کی تخلیق میں مداخلت کی کوشش کی گئی ،کلمے کے نام پر وجود میں آنے والے ملک میں کسی کو دین کے ساتھ کھلواڑ کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے،
علمائے کرام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس متنازع قانون کو نظریاتی کونسل یا کسی اور فورم پر بھیجنے کے بجائے فی الفور واپس لیا جائے اگر اسے واپس نہ لیا گیا تو اس قانون کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے اور حکومت کو بل کی واپسی پر مجبور کر کے چھوڑیں گے،
اجلاس میں مولانا اسلم ضیائی،مولانا خلیق الرحمن چشتی ،مولانا تنویراحمدعلوی،مولانا عبدالرؤف، مولانا محمد علی قریشی، مولانا قاسم عباسی ،مولانا محمد حسن فاروقی ،مولانا محمد طیب، مولانا رمضان علوی، مولانا حافظ علی محی الدین، مولانا عبدالرؤف محمدی،مولانا عبدالرشید کوثر،مولانا ایوب انصاری، قاری عزیز الرحمن اور دیگر علمائے کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔