اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 11 ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری اور ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے نوٹیفکیشن معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا جبکہ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عبد الشکور شاد کی درخواست پر
احکامات جاری کیے گئے۔نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ دنوں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے 11 ارکان قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ارکان کو ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔ان ارکان میں علی محمد خان، فضل محمد خان، شوکت علی، فخر زمان خان، اعجاز شاہ، جمیل احمد، اکرم چیمہ، عبدالشکور شاد، فرخ حبیب، شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے منظور کیے گئے تھے۔ان 9 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخاب بھی سیلاب کے باعث ملتوی کردیے گئے ہیں اور ان حلقوں سے عمران خان پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے لیاری سے منتخب رکن قومی اسمبلی شکور شاد کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔دو روز قبل شکور شاد نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی کو کوئی استعفیٰ بھیجا اور نا ہی اس پر دستخط کیے لہذا میرا استعفیٰ منظور ہونے کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے شکور شاد کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کی رکنیت معطل ہونے کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے انہیں قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اجازت بھی دی تھی۔پی ٹی آئی نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر رکن قومی اسمبلی شکور شاد کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی اور ایڈیشنل جنرل سیکرٹری عمران اسماعیل کی جانب سے شکور شاد کو شوکاز جاری کیا گیا ہے۔
شوکاز نوٹس میں کہا گیا کہ عمران خان کے این اے 246 سے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہو چکے ہیں، این اے 246 سے بطور کورنگ امیدوار آپ کی نامزدگی بھی واپس لی جاتی ہے۔پی ٹی آئی کی جانب سے شکور شاد کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ 7 روز میں جواب دیں اور بتائیں آپ کی رکنیت کیوں بحال کی جائے؟