اتوار‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2025 

سندھ میں سیلاب سے 216 افراد جاں بحق ہو چکے، 310 ارب روپے کا نقصان ریکارڈ

datetime 24  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)سندھ میں رواں سیزن میں ہونے والی شدید بارشوں اور سیلاب نے بری طرح تباہی مچادی، اب تک 216 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ،701 افراد زخمی ہوئے اور 15 لاکھ کچے گھروں کو نقصان پہنچا ۔حکومت سندھ کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے سندھ کے بنیادی انفراسٹرکچر کو بری طرح متاثر کیا ہے،

شدید بارشوں سے بنیادی ڈھانچے، سڑکیں، پل، انڈر پاسز، سیوریج سسٹم اور سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔رپورٹ کے مطابق جولائی سے اب تک 216 افراد جاں بحق اور 701 افراد زخمی ہوئے جبکہ 15 لاکھ کچے گھروں کو نقصان پہنچا جس کا تخمینہ 150 ارب روپے ہے۔حکومت سندھ کے مطابق بارش اور سیلاب سے 27 لاکھ 53 ہزار 528 ایکڑ فصلوں کو نقصان پہنچا جبکہ 19 لاکھ 89 ہزار 868 ایکڑ پر کاشت کی گئی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں جس میں کاٹن، کھجور، گنا، چاول جبکہ خریف کی سبزیوں میں مرچ اور پیاز سمیت دیگر فصلیں شامل ہیں، فصلوں کی مد میں 185 ارب روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق صوبے میں 2281 کلومیٹر سڑکیں متاثر ہوئیں جس کا تخمینہ 22 ارب روپے ہے تاہم کراچی کی سڑکیں شامل کرکے تخمینہ شامل کیا جائے تو یہ 50 ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔سندھ حکومت نے اپنی رپورٹ میں موسمیاتی تبدلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سب سے زیادہ بارش نوشہروفیروز میں 1542 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔حکومت سندھ کی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے ملک کے مجموعی نقصانات کا تخمینہ 324 ارب روپے ہے جس میں صرف سندھ حکومت کا نقصانات کا تخمینہ 310 روپے تک پہنچ گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق صوبے میں 310 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے لیکن اصل نقصان اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ابتدائی تخمینوں میں کراچی، حیدرآباد اور سکھرسمیت دیگر شہر شامل نہیں ہیں جس کے نقصانات کا تخمینہ شامل کیا جائے تو تخمینے میں بہت زیادہ اضافہ ہو گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…