لاہور( این این آئی)پیپلز پارٹی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر و پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ بجلی کی بلوں کی وجہ سے بلکتی عوام کی فوری داد رسی ہونی چاہیے ۔ حکومت ریلیف دینے آئی تھی لیکن بجلی کے بل نے عوامی تکلیف میں اضافہ کیا۔ انہوںنے کہا کہ ہم ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے آئے تھے لیکن مڈل کلاس کو ڈیفالٹ کر رہے ہیں۔
فیول ایڈ جسٹمنٹ کی وجہ سے بجلی کا بل دوگنا ہو گیا ہے ۔دس ہزار کے بل پر بیس ہزار ٹیکس ڈال دینا کہاں کا انصاف ہے؟۔انہوںنے کہا کہ حکومت کو اپنا پیٹ کاٹ کر قوم کو ریلیف فراہم کرنا ہوگا،سیلاب متاثرہ علاقوں کیلئے بجلی کے بل فوری معاف کیے جائیں، وزیر اعظم بجلی کے بلوں پر لگائے گئے بھاری ٹیکسوں کو فی الفور معطل کریں۔دوسری جانب آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں پر 7.5 فیصد تک سیلز ٹیکس عائد کرنے کے حکومتی فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا ، ٹیکسز اور فیول پرائس ایڈ جسٹمنٹ کی وجہ سے بجلی کی قیمتیں جس قدر بڑھ چکی ہیں ایسے حالات میں تاجر مزید اضافی ٹیکس کا بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں رکھتے ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ تاجروں کے20 ہزار کم کے بجلی کے بلوں پر 5 فیصد جبکہ 20 ہزار سے زائد بل کی صورت میں تاجروں کے بلوں پر 7.5 فیصد سیلز ٹیکس ہو گا ۔ اس فیصلے کے حوالے سے تاجر تنظیمیں جائزہ لے کر اپنا رد عمل دیں گی ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ مہنگائی کی شرح بڑھنے کی وجہ سے ہر طر ح کے کاروبار میں مندی کا رجحان ہے ۔ مقامی مارکیٹوں میں معاسی سر گرمیاں سست روی کا شکار ہو گئی ہیں جس سے تاجر طبقہ شدید پریشان ہے ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ مہنگائی میں کمی کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں اور یہ اسی صورت ممکن ہے جب پیٹرولیم مصنوعات اور یوٹیلٹی بلز میں کمی کی جائے گی ۔ انہوںنے مزید کہا کہ حکومت تاجر تنظیموں سے روابط کو بڑھائے اور کسی بھی طرح کی پالیسی کے اعلان سے پہلے تاجروں سے مشاورت کی جانی چاہیے ۔