لکھنوئ(نیوز ڈیسک)بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے مذاکرات منسوخی کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ پاکستان کے خلاف گولی چلانے میں تاخیر نہ کی جائے،پڑوسی ملک کے ساتھ آئندہ دہشتگردی کے سوا کسی اور مسئلے پر بات نہیں ہوگی،پاک بھارت بات چیت کے ایجنڈے میں کوئی تیسرا فریق نہیں تھا۔بھارت کے قدیم شہر لکھنو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت نے فوج کو حکم دیا ہے کہ پاکستان کے خلاف گولی چلانے میں تاخیر نہ کی جائے ایسا تب کیا جائے جب پہل پاکستان کی طرف سے ہو۔انہوں نے بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی اور بنیادی مسائل کے بجائے محض مذاکرات مذاکرات کھیلنے کو ترجیح دینے پر معطل ہونے والی بات چیت کی ذمہ داری بھی پاکستان پر عائد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمیشہ پڑوسیوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات برقرار رکھنا چاہتا ہے دونوں طرف کے درمیان کوئی تیسرا فریق ایجنڈے میں نہیں تھا بات چیت نہ کرنے کا ذمہ دار پاکستان ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیاں اور بات چیت دونوں ایک ساتھ نہیں چل سکتیں ، گزشتہ چند سالوں میں بھارت کی ساکھ بین الاقوامی سطح پر مضبوط ہوئی ہے اور پاکستان کے ساتھ اب کوئی بھی بات چیت صرف دہشت گردی پر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں داو¿دابراہیم پہلے نمبر پر ہے پاکستان جب اس کی حوالگی کے بارے میں ذرا بھی پہل نہیں کررہا تو صرف ہم کب تک آگے بڑھتے رہیں گے۔