لالہ موسیٰ(این این آئی)وزیر اعظم کے مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ق) کے ارکان نے پارٹی ڈائریکشن کے خلاف ووٹ ڈالا۔ اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ الیکشن سے پہلے پی ٹی آئی والے الزام لگا رہے تھے کہ
ووٹ خریدے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن کے حوالہ سے کیس کیلئے فل کورٹ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ٹرسٹی وزیراعلیٰ کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے، بہرحال عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور ق لیگ والے بتائیں کہ ان کا مینڈیٹ کیسے چوری ہوا؟قمرزمان کائرہ نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کا مینڈیٹ نہیں ہوتا، مینڈیٹ قیادت کا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جھوٹ کو اتنی بار دہراتے ہیں کہ وہ سچ لگنے لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے کی بنیاد پر مسلم لیگ (ق) کے ووٹ مسترد ہوئے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب کے حوالہ سے سپریم کورٹ کے بنچ پر اتحادی جماعتوں کے تحفظات ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ اس حوالہ سے فل کورٹ بنانے پر عدالت کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ موجودہ حالات میں ضروری ہے کہ فل کورٹ بیٹھے تاکہ کسی کو بھی فیصلے پر اعتراض نہ ہو۔