ریاض(نیوزڈیسک) سعودی عرب کی ”پروڈیوسرز وڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن“کے چیئرمین فہد التمیمی نے کہا ہے کہ ملک میں سینماﺅں کے قیام پر کسی قسم کی پابندی یا ممانعت نہیں ہے۔ اگر کوئی سینما کھولنا چاہتا ہے تو اس کے لیے حکومت سے اجازت لینے میں زیادہ سے زیادہ 48 سے 72 گھنٹے ہی میں کام ہو جاتا ہے۔فہد التمیمی نے ان خیالات کا اظہارعرب ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جن فلموں کی نمائش پرپابندی لگائی گئی اس کی وجہ نمائش کے لیے پیشگی اجازت حاصل نہ ہونا ہوسکتی ہے کیونکہ سعودی وزارت ثقافت اور سینما مالکان فلموں کی نمائش سے قبل کسی بھی فلم کی نمائش کے بارے میں صلاح مشورہ کرتے ہیں اور اس کے بعد اس فلم کی نمائش کی اجازت دی جاتی ہے۔ اگر وزارت ثقافت سے فلم کی نمائش کے لیے نمائش کی اجازت مانگے بغیر کوئی فلم پیش کی جائے گی تو حکومت ایسا نہیں کرنے دے گی۔سعودی عرب میں سینماﺅں کی تعداد میں کمی کی وجہ بیان کرتے ہوئے فہد التمیمی نے کہا کہ اس کی بنیادی وجہ لوگوں میں سینما کے حوالے سے شعور کا نہ ہونا ہے۔ بہت سے لوگ سینما کے شعبے میں سرمایہ کاری کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتے۔ اس لیے اس شعبے میں پیسا لگانے سے گریز کرتے ہیں ورنہ ملک میں ایسا کوئی ادارہ یا اتھارٹی نہیں جو سینماﺅں کے قیام پر پابندی عاید کررہاہو۔ البتہ سینما کے قیام سے قبل اس کی رجسٹریشن لازمی ہوتی ہے جو تین سے چار دن میں حاصل ہوجاتی ہے