اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

فوج کے ساتھ تلخی نہیں،عمران کو شرم کیوں نہیں آتی؟چوہدری نثار برس پڑے

datetime 24  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حالت جنگ میں فوج کو متنازعہ بنانا اور ٹانگ کھینچنا کسی پاکستانی کو زیب نہیں دیتا ¾ الطاف حسین کے بیان کے حوالے سے اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا ¾کسی سیاسی رہنما کی جانب سے فوج پر بلا جواز حملہ ہوتا ہے تو دفاع میرا حق ہے ¾وزیر اعظم کا رویہ بہت اچھاہے ¾فوج کے ساتھ کبھی تلخی نہیں ہوئی ہے ¾ عمران خان کو نت نئے الزامات لگانے پر شرم کیوں نہیں آتی ¾ چیئر مین نادرا کو سچ بولنے پر کیوں شرم آئے ؟ صوبائی وزیر داخل شجاع خان زادہ کے حملے کے حوالے سے پراگریس ہے مکمل بریک تھرو نہیں جب بھی بریک تھرو ہوگا تو میڈیا کے سامنے لائیں گے ¾مدرسے پر کارروائی کو اٹک حملے کے ساتھ جوڑ ا گیا ¾میڈیا سکیورٹی ایشو پر بریکنگ نیوز کے چکر میں نہ پڑے ¾ احتیاط سے کام لیا جائے ¾ سمبر میں مدارس کی تنظیموں سے ملاقات کرینگے ¾ وزیراعظم کی بھی میٹنگ کرینگے ¾ مشاہد اللہ خان وزارت سے استعفیٰ دے چکے ہیں ¾نیپ کی بات بالکل غلط ہے ¾ دھرنے کے حوالے سے جتنا میں با خبر ہوں اور کوئی نہیں ¾ عمران خان ایک بات کر کے دوسرے دن بھول جاتے ہیں ۔وہ اتوار کو پنجاب ہاﺅس میں پریس کانفرنس کے دور ان میڈیا کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے ۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ گزشتہ رات میں نے عمران خان کی تقریر کا صرف تھوڑا سا حصہ دیکھا اور سنا جس میں انہوںنے کہاکہ انہیں شرم آنی چاہیے وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان نت نئے الزام لگاتے ہیں جھوٹ کا انبار لگاتے ہیں ان کو شرم نہیں آتی چیئر مین نادرا کو سچ بولنے پر کیوں شرم آئے چیئر مین نادرا نے سپریم کورٹ کے سامنے اسی قسم کی ان پٹ دی ہے سپریم کورٹ نے کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا پی ٹی آئی کی مرضی یا حق میں بات آئے تو ٹھیک ہے اور اگر خلاف ہو تو طرح طرح کی باتیں ہوتی ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ای سی ایل میں شام لوگوں کے نام ویب سائٹ پر نہیں ڈالے جائیں گے کیونکہ یہ پرائیویسی کامسئلہ ہے صوبائی حکومتوں سمیت تمام اداروں سے آنے والی سفارشات دیکھنے کےلئے ایک کمیٹی بنائی دی ہے جو تمام سفارشات کا جائزہ لے گی اور پھر فیصلہ کریگی ہم نے تمام ادارں کو دو مرتبہ نوٹس دیئے کہ وہ ای سی ایل میں شامل لوگوں کی وضاحت کریں یہاں سے وضاحت آئی اس کو دیکھا گیا یہ روش اب ختم ہو نی چاہیے کہ لوگوں کو ای سی ایل میںڈالا جائے اور بھول جائیں جس طرح صدیق الفاروق کو جیل میں ڈال کر بھول گئے تھے انہوںنے کہاکہ جب کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے گا تو اسے اطلاع دی جائیگی اور ایک ماہ دیا جائےگا کہ وہ اس کے خلاف اپیل کر سکے بہت سے واقعات ہیں جن میں فیملیز کو ائیر پورٹ پر جا کر پتہ چلا کہ ان کا نام ای سی ایل میں ہے یہ تذلیل ہے ہم ایسا نہیں ہونے دینگے ای سی ایل میں شامل لوگوں کو اطلاع دی جائیگی کہ ان کا نام ای سی ایل میں ہے ۔انہوںنے کہاکہ اس وقت تین ہزار سے زائد لوگ ہیں جو ای سی ایل پر رکھے گئے ہیں ان میںڈ یفنس ¾ نیو کلیئر اور دیگر شامل ہیں وزیر داخلہ نے کہاکہ پاکستان اس وقت سکیورٹی مسائل میں گھرا ہوا ہے میں کابینہ کو نیشنل ایکشن پلان پر پیر کو بریفنگ دے رہا ہوں بریکنگ نیوز والی بیماری کے تحت ایسی خبریں ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا میڈیا سے گزارش ہے کہ سکیورٹی ایشوز کی دوڑ میں آگے نہ بڑھیں میں اس حوالے سے میڈیا کی چار تنظیموں سے میٹنگ کرونگا میں نے ان سے پہلے بھی میٹنگ کی ہے میڈیا نے جس طرح ڈسپلن کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف ہے لوگ تنقید کو پسند کرتے ہیں تنقید درتنقید بڑی آسان ہے شجاع خان زادہ خود وزیر داخلہ تھے وہ لوگوں کی سکیورٹی کے ساتھ ساتھ اپنی سکیورٹی کے بھی ذمہ دار تھے شجاع خان زادہ کو باقاعدہ متنبہ کیا تھا کہ وہ ہفتہ وار اپنے حلقے کے وزٹ پر نہ جائیں جس روز واقعہ ہوا اس روز بھی ان کا حجرے میں جانے کا کوئی پروگرام نہیں تھا لیکن وہ لوگوں کو دیکھ کر صرف دو منٹ کےلئے وہاں گئے تھے انہوںنے کہاکہ میں خود بھی جب گاﺅں جاتا ہوں تو بڑی تعداد میں لوگ مجھے ملنے آتے ہیں میں وہاں پولیس کھڑی نہیں کرتا کیونکہ لوگ باتیں بناتی ہیں کہ وزیر بن گئے ہیں تو پولیس رکھ لی ہے گاﺅں کے ماحول میں اسے پسند نہیں کیا جاتا میں پولیس کا ایک سپاہی بھی کھڑا نہیں ہونے دیتا لیکن اب مجھے بھی یہ حکمت عملی تبدیل کر نا پڑے گی کرنل ریٹائرڈ شجاع خان زادہ کا قتل ایک اندھا قتل کیس ہے اب کوئی مرغی چور بھی پکڑا گیا تو میڈیا پر بتادیا گیا کہ کرنل خان زادہ کیس کا ملزم گرفتار کیا گیا ہے مدرسے پر کارروا ئی ہوئی تو اسے بھی اس سے جوڑ دیا گیا خدا کےلئے اس پر احتیاط برتی جائے۔انہوںنے کہاکہ بہت سی خبریں ایسی ہوئی ہیں جو خان زادہ کے قتل کیس کو نقصان پہنچاسکتی ہیں وزیر داخلہ نے کہاکہ اس وقت تک پراگریس ہے مکمل بریک تھرو نہیں جب بھی بریک تھرو ہوگا تو ہم ا سے میڈیا کے سامنے لائیں گے ۔پوری قوم کے خواہش ہے کہ مجرموں کو کٹہرے میں لایا جائے انہوںنے کہاکہ گزشتہ دنوں ایک میٹنگ میں کچھ اور ہوا لیکن ایک چینل پر ہیڈ لائن کچھ اور چلی جس پر میں نے بیورو چیف کو فون کر کے بات کی میں نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ دونگا اوراگر وزیر اعظم نے کہاکہ تو میڈیا کو بریفنگ دو نگا انہوںنے کہاکہ دو ممالک کے سر کاری دورے پر بیرون ملک جارہاہوں ستمبر کے پہلے ہفتے میں تمام مدارس کی تنظیموں کو دعوت دے رہاہوں ان کے ساتھ پہلے خود میٹنگ کرونگی اورآخری گھنٹے میں وزیراعظم بھی اس میں شرکت کرینگے تین دن کے بعد تمام وزرائے اعلیٰ کو دعوت دونگا پہلے ان سے خود میٹنگ کرونگا اور آخری گھنٹے میں وزیر اعظم اور آرمی چیف بھی شریک ہونگے وزیر داخلہ نے کہاکہ سکیورٹی امور میں بہت بہتری آئی ہے سکیورٹی سے زیادہ کوئی اہم نہیں یہ کوآر ڈینیشن سے بہتری آئی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ جنرل پرویز مشرف عدالتی فیصلے کے تحت ای سی ایل میں شامل ہیں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ جو کچھ کہا ہے اس سے پیچھے نہیں ہٹافوج ہماری فوج ہے اور میں حکومت میں ہوں جب کسی سیاسی آدمی کا فوج پر بلا جواز حملہ ہوتا ہے تو حکومت کو دفاع کر نا ہوتا ہے میں نے چیئر مین نادرا اوررینجرز کو بیان دینے سے روک دیا ہے اور جواب میں خود دیتا ہوں سول آرمڈ فورسز وزارت داخلہ کے ماتحت ہیں انہوںنے کہاکہ دھرنے کے حوالے سے جتنا میں با خبر ہوں اور کوئی نہیں فوج حکومت کاادارہ ہے فوج ¾حکومت اور عوام اس وقت حالت جنگ میں ہیں حالت جنگ میں فوج کو متنازعہ بنانا ¾ ان کی ٹانگ کھینچنا کسی پاکستانی کو زیب نہیں دیتا ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ مشاہد اللہ خان نے جو بیان دیا اس پر استعفیٰ دے دیا ہے میں واضح کر دوں کہ ٹیپ کی بات بالکل غلط ہے ٹیپ کا نام و نشان تک نہیں تھا اور آئی بی نے کوئی فون ٹیپ نہیں کیا یہ محض کہانی ہے ڈی جی آئی ایس آئی کی دو میٹنگز دھرنے کے دور ان وزیر اعظم سے ہوئیں میں وہاں مو جود تھا وزیر اعظم کا بہت اچھا رویہ ہے فوج کے ساتھ کبھی بھی تلخی نہیں ہوئی عمران خان کے دوبارہ دھرنے کے اعلان کے سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہاکہ عمران خان بہت ساری بات کر تے ہیں لیکن دوسرے دن بھول جاتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…