اسلام آباد(نیوزڈیسک) چارپاکستانی فوجی شہید اورچار شدید زخمی ،خیبرایجنسی حملے کی حقیقت سامنے آگئی،پاکستان کاشدید احتجاج،پاکستان نے افغان سفیر کو دفترخارجہ طلب کرکے خیبرایجنسی میں افغانستان کی جانب سے مارٹرشیل کے حملے پرشدیداحتجاج کرتے ہوئے کہاہے کہ افغانستان کی حکومت واقعہ کی تحقیقات کراکے نتائج سے آگاہ کرے اورسیکیورٹی اہلکاروں پر حملے ناقابل قبول ہیں،افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے اورقونصل خانے کے عملے اورپاکستانی شہریوں کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔اتوارکودفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق اسلام آباد میں افغان سفیر جانان موسیٰ زئی کو دفترخارجہ طلب کیا گیا، وزارت خارجہ نے خیبرایجنسی میں افغانستان کی جانب سے اتوار کی صبح 9بجے کے قریب مار ٹرشیل کے حملے پر شدید احتجاج کیا جس کے نتیجہ میں چارپاکستانی فوجی شہید اورچار شدید زخمی ہوگئے۔ افغان سفیر سے کہاگیا کہ وہ اپنی حکومت پر زوردے اس واقعہ کی تحقیقات کرائی جائیں اوراس کے نتائج سے پاکستان کی حکومت کو آگاہ کیاجائے۔وزارت خارجہ نے کہاکہ اس طرح کے واقعات دونوں ممالک کی جانب سے بھرپورکوششوں کے نتیجہ میں حاصل ہونیوالے تعلقات کی مثبت سمت کیلئے فائدہ مند نہیں ہے۔افغان سفیر کو بتایا گیا کہ پاکستان دہشتگردی کی تمام شکلوں اورحالتوں کی مذمت کرتا ہے اورافغانستان کے ساتھ ملکرمشترکہ دشمن کیخلاف لڑنے کو تیار ہے لیکن ہمارے سیکیورٹی اہلکاروں کیخلاف حملے ناقابل قبول ہیں۔ افغان سفیر نے بتایا کہ وہ اپنے ملک کے متعلقہ حکام تک یہ پیغام پہنچائیں گے اورمعاملے کاجائزہ لیں گے انہوں نے پاکستانی فوجیوں کی شہاد ت پرتعزیت کااظہار کیا افغان سفیر سے درخواست کی گئی کہ وہ اپنی حکومت کو پاکستانی سفارتخانے اورقونصل خانوں میں تعینات عملے اور پاکستانی شہریوں کی افغانستان میں سلامتی یقینی بنانے کیلئے اقدامات اٹھائیں ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ افغانستان پاکستانی اہلکاروں کی سیکیورٹی کوانتہائی اہمیت دیتا ہے اوراس حوالے سے افغان حکومت کی جانب سے ان کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایات پہلے ہی جاری کی جاچکی ہیں۔