اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

عمرا ن خان کاالیکشن کمیشن کے سامنے دھرنے کااعلان

datetime 22  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جوڈیشل کمیشن کی فائنڈنگ پر چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط کا دو ہفتوں میں جواب مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو الیکشن کمیشن کے باہر دھرنا ہوگا اور اس مرتبہ ایسا دھرنا ہوگا کہ حکومت 126دن کے دھرنے کو بھول جائے گی ،مجھے معلوم ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا بلکہ ہمیں انصاف چھیننا پڑے گا اس لئے کارکن ابھی سے تیاریاں شروع کر دیں ،حکومت کی دو وکٹیں گر گئی ہیں اور تیسری اگلے ہفتے گرنے والی ہے ۔ ان خیالات کااظہارانہوںنے زمان پارک میں اپنی رہائشگاہ پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر شاہ محمودقریشی ، جہانگیر ترین ،اسد عمر، چوہدری محمد سرور سمیت پارٹی کے دیگر رہنما اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ عمرا ن خان نے کہاکہ میں سب سے پہلے 126کے دن کے دھرنے میں شرکت کرنے والوں کو مبارکبادپیش کرتاہوں ۔ ہمارا مقصد صرف ایک تھا کہ ہم پاکستان میں ایک ایسا جمہوریت کا نظام لے کر آئیں جس میں پاکستان کے شہری کے ووٹ کا تقدس بحال کیا جائے ۔ جو حکومت عوام کے ووٹ کی بجائے دھاندلی کے ذریعے آئے گی وہ کیونکر عوام کی خدمت کرے گی وہ تب ہی عوام کا خیال اورخدمت کرےگی جب الیکشن صاف اور شفاف ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈھائی سال تک صرف اس لئے جدوجہد کی کہ پاکستان میں الیکشن کانظام ٹھیک ہو ،ہم نے ماریں کھائیں ،ہمارے لوگ شہید ہوئے ،ہم نے دھرنے میں لووگوںنے قربانیاں دیں اور یہ آسان نہیں تھا لیکن آج سے فیصلے کے بعد پورا پاکستان مبارکبادکامستحق ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں میرا ایاز صادق کو پیغام ہے کہ کہ مجھے معلوم ہے کہ آپ اور آپ کے گھر والے اس فیصلے سے خوش نہیں ہوںگے اور آپ کو دکھ ہے میں بھی آپ کی تکلیف میں شامل ہوں اورمیری آپ سے کوئی دشمنی نہیں میر ا مقصد صرف یہ تھا کہ پاکستان میں الیکشن کا نظام ٹھیک ہو ۔ پاکستان میں 1970ءکے بعد تمام انتخابات متنازعہ ہوئے ہیں۔ گزشتہ عام انتخابات کے بعد 21جماعتیں کہہ رہی تھیں کہ دھاندلی ہوئی ہے لیکن صرف پی ٹی آئی تھی جو صرف یہ کہہ رہی تھی کہ تفتیش کی جائے ہم نے صرف چار حلقے مانگے ۔چار میں سے دوسری وکٹ بھی گر گئی ہے اور تیسری اگلے ہفتے گرنے والی ہے ۔چوتھی کےلئے درباری جس نے میرے خلاف زبان استعمال کی تھی میں اس کو کہنا چاہتاہوں کہ سپریم کورٹ کے پیچھے نہ چھپو گنتی کراﺅ اور حلقے کھولو ۔ انہوں نے کہا کہ میں سارے پاکستانیوں سے بات کر رہا ہوںاور انہیں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ جس پارٹی نے تقریباًاسی لاکھ ووٹ لئے اسے انصاف لینے میں ڈھائی سال لگے ۔ مجھے نادرا سے انگوٹھوںکے نشانات کی تصدیق کے لئے 26لاکھ روپے خرچ کرنا پڑے ۔ وہ نادارا جس نے مجھ سے 26لاکھ روپے لیا اس کے چیئرمین کو شرم آنی چاہیے کیا میں اس ملک کا ٹیکس پیئر نہیں مجھ سے26لاکھ روپے کیوں لیا گیا ۔ اگر مجھے انصاف کے لئے یہاں پہنچنے میں ڈھائی سال لگے ہیں تو کیا جو عام پاکستانی ہیںجو مڈل کلاس ہیں اگر وہ میری جگہ ہوتے تو میں آپ لکھ کر دیتا ہوں وہ پانچ سال ٹکریں کھاتے پھرتے انہیں انصاف نہ ملتا۔ ججز صاحبان سے پوچھتا ہوں کہ حکومت دھاندلی کر کے اقتدار میں آجائے ہمارے پاس کون انصاف لینے کا کون سا راستہ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ میں الیکشن کمیشن گیا ،سپریم کور ٹ گیا لیکن کوئی انصاف نہیں ملا جس الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی وہ (ن) لیگ کے ساتھ مل کر میچ فکس کر رہی تھی اور ان کے ساتھ ریٹرننگ آفیسرز بھی ساتھ ملے ہوئے تھے او رانہوں نے مل کر میچ کھیلا ۔جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ ہے جو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے لکھی ہے اس میں الیکشن کمیشن کی کوتاہیوں کے متعلق واضح لکھا ہوا ہے میں نے چیف الیکشن کمیشن کو خط بھیجا ہے لیکن تین ہفتے ہو گئے ہیں اس کا جواب نہیں ملا ۔میں نے جو باتیں کہی ہیںجو جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ میں کہی گئی ہیں جو جو حلقے کھلے گئے وہی باتیں سامنے آئیں گی ہر حلقے میں اسی طرح کی دھاندلی نظر آئے گی ۔ اب عوام کو معلوم ہو گیا ہے کہ نواز شیریف کیوں چار حلقے نہیں کھول رہے تھے ۔انہوںنے کہا کہ نواز شریف کہہ رہے ہیں کہ میں نے دو سال کئے میں کہتا ہوںکہ آپ نے یہ وقت ضائع کیا ۔ اگر آپ چار حلقے کھول دیتے تو نہ دھرنے کی نوبت ہی نہ آتی اور اب فوج کو بدنام کیا جارہا ہے ۔ا نہوںنے کہا کہ میں چیف الیکشن کمشنر کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ عام انتخابات کے موقع پر آپ نہیں تھے آپ کی کوئی ذمہ داری نہیںتھی لیکن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کہہ رہی ہے جو چار صوبائی الیکشن کمشنرز کے ممبرز ہیںانہوں نے کچھ کام نہیں کیا او رجو بھی بد انتظامی ہوئی یہ اس کے ذمہ دار تھے ۔حکومت کے لوگ انہیں غلطیاں کہیں گے لیکن ہم انہیںدھاندلی کہیں گے فیصلہ تب ہوگا جب الیکشن کمیشن ہمارے سوالوں کا جواب دے گا میں نے جوڈیشل کمیشن کی فائنڈنگ پر جو خط لکھا ہے الیکشن کمیشن نے تین ہفتے سے جواب نہیں دیا ۔ میں الیکشن کمیشن کو دو ہفتے اور ہو رہا ہوں اگر جواب نہ آیا تو تو میں اعلان کر رہا ہوں کہ الیکشن کمیشن کے باہر دھرنا دوں گا ۔ میاں صاحب پھر نہ کہنا ملک کا ٹائم ضائع کیا ،یہ میر احق ہے کہ الیکشن کمیشن میرے سوالات کا جواب دے الیکشن میں جو فراڈ ہوا اس کا تدارک اور انصاف دینا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔ الیکشن کمیشن کے اندر کرپٹ اور دھاندلی کرنے والے لوگ گھسے ہوئے ہیں وہ کیوں انصاف دیں گے ۔ اب این اے 122میں الیکشن ہورہا ہے اگر اسی الیکشن کمیشن نے انتخاب کرانا ہے تو کیاپھر امیدوار کو انصاف کے لئے ڈھائی سال انتظار کرنا پڑے گا جس سے اگلی حکومت آ جائے گی ۔ہمیں اس الیکشن کمیشن پر کوئی اعتبار نہیں کیونکہ یہ ملے ہوئے ہوئے اب پنجاب میں بلدیاتی الیکشن آرہا ہے یہ الیکشن کمیشن انتخاب کرائے گا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ڈھیٹ ہے ،کچھ تو شرم کرو اگر اپنی عزت کا خیال ہے تومستعفی ہو جاﺅ ۔ میں دو ہفتے دے رہا ہوں اگر مجھے جواب نہ دیا تو انشا اللہ ایسا دھرنا دوں گاکہ حکومت پچھلا 126دن کا دھرنا بھول جائے گی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…