اسلام آباد، لاہور(آئی این پی، این این آئی) وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے کہاہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے نئے آرمی چیف کی تقرری کے لئے اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے ، اتحادی جماعتوں کے سربراہوں سے مشاورت کا عمل ستمبر میں شروع ہوگا اور
نومبر میں نئے آرمی چیف کی تقرری کر دی جائے گی۔ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری کے لئے وزیر اعظم شہباز شریف نے اتحادیوں سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اتحادی جماعتوں کے سربراہوں سے مشاورت کا عمل ستمبر میں ہوگا اور نئے آرمی چیف کی تقرری نومبر میں کر دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی ملکی دفاع اور سلامتی کے لئے اہم ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نئے آرمی چیف کی تقرری ملک میں شفاف انتخابات کے لئے سنگ میل ہے ۔دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ آرمی چیف کو سعودی ایوارڈ ملنا پاکستان کیلئے خوش آئند ہے۔چوہدری پرویز الٰہی نے بیان میں کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو سعودی عر ب کا سب سے بڑا ایوارڈکنگ عبدالعزیزکا ملنا پاکستان کیلئے خوش آئند ہے، ایوارڈ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ذاتی کاوشوں، محنت کا صلہ ہے، آرمی چیف نے مشکل وقت میں یو اے ای، قطر اور سعودی عرب خود جا کر تیل کی ادائیگی کو ملتوی کروایا۔پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کوکنگ عبدالعزیز ایوارڈ کا ملنا پوری پاکستانی قوم کیلئے باعث فخر ہے، آرمی چیف کی فارن پالیسی پر عبور کی وجہ سے پاکستان فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں کامیاب ہوا۔