اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، آئی این پی)ٹیلی کام حکام نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں بجلی کی طرح فون کالز کی بھی لوڈشیڈنگ ہوگی، فائبرآپٹکس نہ بچھائی گئی تو لوگ اےٹی ایم بھی استعمال نہیں کرسکیں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت ہوا ، اجلاس میں ٹیلی کام انڈسٹری سے وابستہ افراد نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔
ٹیلی کام حکام نے بتایا کہ فائبرآپٹکس کی درآمد پر ایڈوانس ٹیکس کو 15 فیصد کردیا گیا ہے تاہم ہمارا مطالبہ ہےکہ ایڈوانس ٹیکس کو 8 فیصد کیا جائے،ٹیلی کام انڈسٹری کے آلات کو پرتعیش قرار دیاگیا ہے اور امپورٹ ڈیوٹی کو 20 فیصد تک بڑھادیا گیا ہے۔ ٹیلی کام انڈسٹری کے نمائندگان کا کہنا ہےکہ باہر سے فائبرآپٹکس منگوانا مشکل ہوگیا ہے، پاکستان میں صرف 10فیصد ٹاورز پر فائبر کا استعمال کیاگیا ہے، مزید سختیوں کے بعد ہم دنیا سے پیچھے رہ جائیں گےاور مستقبل میں بجلی کی طرح فون کالز کی بھی لوڈشیڈنگ ہو گی اور یہاں تک کہ لوگ اے ٹی ایم بھی استعمال نہیں کر سکیں گے ، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فائبر آپٹکس کی امپورٹ پر ٹیکسز میں کمی کی سفارش کی کردی ہے ، یاد رہے کہ اس وقت ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اپنے عروج پر ہے ، چھوٹے بڑے شہروں میں گھنٹوں بجلی کا غائب رہنا معمول بن چکا ہے ، اس حوالے سے وزیر اعظم شہبازشریف کے احکامات کو بھی ہوا میں اڑا دیا گیا ہے ۔
علاوہ ازیں قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فنانس بل 2022 میں انکم ٹیکس ، سیلز ٹیکس اور کسٹم ٹیکس کے حوالے سے متعلقہ اداروں کی تجاویز کا بھی تفصیلی جائزہ لیا ۔ قائمہ کمیٹی نے اجلاس میں اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹری آرڈنینس سے متعلقہ تجاویز کا جائزہ بھی مکمل کر لیا ۔
چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے فنانس بل میں تمام تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا ہے ۔ قائمہ کمیٹی کے بروز سوموار کو منعقد ہونے والے اجلاس میں وزیر خزانہ کے ساتھ مل کر تمام تجاویز کو حتمی شکل دی جائے گی اور منگل کے روز منعقد ہونے والے ایوان بالاء کے اجلاس میں کمیٹی کی رپورٹ پیش کر دی جائے گی ۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز سعدیہ عباسی ، محمد طلحہ محمود ، ذیشان خانزادہ ،انوار الحق کاکڑ کے علاوہ چیئرمین ایف بی آر ، ممبرپالیسی ایف بی آرو دیگر حکام نے شرکت کی ۔