اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر صحافی و تجزیہ کار نصر اللہ نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں حکومت الیکشن کا اعلان کرے گی ، لیکن عمران خان کیساتھ جو بات چیت ہوئی ، عمران خان کو یہ باور کرانا مقصود تھا کہ
آپ ہر بات پر ڈٹ کر اپنی مرضی کروانا چاہتے ہیں وہ نہیں چلے گی ۔ انکا کہنا تھاکہ میں کاشف عباسی کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ شیلنگ ہوئی ہے لیکن آپ کو یاد ہو گا کہ تحریک انصاف نے کہا تھا کہ اگر کہیں شلنگ ہوئی ، گرفتاریاں ہوئیں تو پورا ملک بند کر دیں گے ۔ سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ لاہور کا ایک چوک تک بند نہیں کیا جا سکا ، ان کے اراکین اسمبلی دس ، دس لوگ لے کر باہر نکلے ،لبرٹی چوک میں حکومت جانے کے بعد جہاں دو اڑھائی ہزار لوگ جمع ہوئے تھے وہاں اب سات سے آٹھ سو افراد کر سکے اس کا مطلب یہ ہے کہ جب انہوں نے حکومت کو چیلنج جب کیا حکومت نے ثابت کر دیا کہ آپ کو روکنا چاہیں تو روک سکتے ہیں ۔ نصر اللہ ملک کا کہنا تھا کہ عمران خان سے جو بات چیت ہو رہی ہے جو ان کے ساتھی بات چیت کر رہے ہیں ان سے کہا جار ہا ہے کہ ضمانت کو ن دے گا ، الیکشن کے بعد جو رزلٹ ہو نگے کیا عمران خان اس کو تسلیم کریں گے ،وہ خود ضمانت دینے کو تیار نہیں تھے۔ دوسری جانب سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے نجی ٹی وی پروگرام میںانکشاف کرتےہوئے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ ملک میں انتخابات ہونے جارہے ہیں لیکن ہم کس بحث میں پڑے ہوئے ہیں اور ملک کس حال کو پہنچا ہوا ہے ، اللہ کا نام ہے اس ملک کے بارے میں سوچو ، ٹف فیصلے کرنے ہیں وہ کر یں ۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو لائٹ نہیں لیا جا سکتا
وہ اس ملک میں سیاسی حقیقت ہیں ، پریشر انہوں نے جو ڈا لا ہے وہ قائم رہے گا۔انکا کہنا تھا کہ جو قومی اسمبلی کی کیا اخلاقی اہمیت رہ جائے گی جس کے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض ہیں جو خود کہتے ہیں کہ2023کے الیکشن میں میں نے مسلم لیگ ن کا ٹکٹ لینا ہے ۔