قصور(نیوزڈیسک) دریائے ستلج میں بھارت کی طرف سے چھوڑے گئے پانی نے گنڈا سنگھ کے مقام پر تباہی مچا دی۔ گنڈا سنگھ سے اکسٹھ ہزار آٹھ سو بیس کیوسک ریلہ گزر رہا ہے۔ پانی بھکی ونڈ ، کلنجر ، نگر ، رنگے والا ، رتنے والا ٹھٹھی فرید ، بستی بھنگا ، بستی قیمہ والی، بستی بنگلہ دیش ، کمال پورہ سمیت دیگر دیہات میں داخل ہو گیا۔ لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی شروع کر دی۔ ضلعی انتظامیہ نے تلوار پوسٹ پر ریلیف کیمپ قائم کر دیا۔ خانپور ڈیم میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو کر ایک ہزار نو سو اناسی فٹ ہو گئی۔ اضافی پانی کے اخراج کیلئے سپل ویز کھول دئیے گئے۔ اٹک، روالپنڈی اور ہری پور کی ضلعی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا۔ ارسا کے مطابق دریائے سندھ میں گدو کے مقام پر اونچے جبکہ سکھر اور کوٹری بیراج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ سکھر کے مقام پر پانی کا بہاؤ چار لاکھ ننانوے ہزار اور کوٹری کے مقام پر چھ لاکھ چونتیس ہزار کیوسک ہے۔ کالا باغ ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے