اسلام آباد.(نیوزڈیسک).چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک کی اجازت کے بغیر نیب نجی بینک کے لئے کسی سے وصولی نہیں کر سکتا، نجی بینک ریکوری کیس میں عدالت نے نیب سے وسائل کے استعمال کی تفصیلات طلب کرلیں ۔نجی بینک ری کوری کیس میں عدالت نے نیب کی جانب سے ملزم محمد طارق کی ضمانت منسوخی کی درخواست خارج کردی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ملک سے کرپشن ختم ہوجائے تولوگوں کی زندگی آسودہ ہوجائے۔ نیب اربوں کی کرپشن کرنے والوں کو نہیں پکڑتی، محمد طارق جیسے بینک نادہندگان سے وصولی کرکے سمجھتے ہیں کہ بہت بڑاکام کرلیا۔ چیف جسٹس نے استفسارکیاکہ کیا نیب نجی بینک کاوصولی آفیسربن گیا ہے؟ نیب آرڈینس کے سیکشن اکیاون ڈی کے تحت گورنراسٹیٹ بینک کی اجازت کے بغیرنیب نجی بینک کیلئے وصولی نہیں کرسکتا، اگر اجازت نہیں لی گئی تونیب کے خلاف بھی کیس بنتا ہے، عدالت نے چیئرمین نیب کونوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پروسائل کے استعمال کی تفصیلات طلب کرلیں۔دوران سماعت عدالت نے اشارے کرنے پر پراسیکیوٹرنیب فوزی ظفرکی سرزنش بھی کی، کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی گئی