اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے دورحکومت کا ایک اورسکینڈل نجی ٹی وی نیو نیوز سامنے لے آیا، پی ایم سی کے صدر ڈاکٹر ارشد تقی اور نائب صدر علی رضا نے ٹپس نامی جعلی کمپنی کو ٹھیکہ دے کر مبینہ طور پر سابق وزیراعظم عمران خان کے کزن نوشیروان برکی کی ایما پر ملی بھگت سے اربو ں روپے کمائے۔نیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق
جعلی پی ایم سی کمپنی سکینڈل کیس کی تحقیقات کے لیے درخواست سمیت تمام ثبوت نیب میں جمع کرادئیے گئے، پاکستان بھر سے 1 لاکھ 75 ہزار میڈیکل سٹوڈنٹس کی جیبوں سے اربوں روپے نکلوائے گئے جبکہ حیران کن طورپر ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کی فیس 1500تھی لیکن ملی بھگت سے فیس بڑھا کر 16 ہزار کردی گئی۔جمع کرائی گئی درخواست کے مطابق پاکستان میڈیکل کمیشن کا ٹپس نامی سنگل ممبر کمپنی کو خفیہ طور پر اورقوانین کے برعکس ایم ڈی کیٹ اور این ایل ای کے امتحان کے انعقاد کے لیے ٹھیکہ دیا گیا اور سرکاری خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا گیا اور سور ٹپس نامی فرم کو اربوں کا مالی فائدہ دیا گیا۔درخواست کے مطابق پی ایم سی نے 1لاکھ 75سٹوڈنٹس کا ایم ڈی کیٹ امتحان کے انعقاد کے لیے 4جولائی 2021کو اشتہار دیا تھا لیکن پی ایم سی نے اپنے صدر اور نائب صدر کی غلط ہدایات کے تحت نہ تو ٹینڈرکا کوئی دستاویز تیار کیا اورنہ ہی کسی فرم کو فراہم کیا۔ پیپر ا قوانین کے برعکس ٹپس نامی فرم کو40 ارب کا ٹھیکہ 10 سال کیلئے دے دیا گیا۔حیران کن طورپر ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے بھی مذکورہ ٹھیکا پیپرا قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا لیکن اس کے باوجود ٹپس نامی فرم کو 115ملین جاری کردئیے گئے۔بعد ازاں مذکورہ معاہدہ باہمی طور پر ختم کر دیا گیا لیکن نائب صدر علی رضا صدر پی ایم سی پہلے کنٹریکٹ کو منسوخ کرنے کے باوجود دوبارہ کمپیوٹر پر مبنی ایم ڈی کیٹ، این ایل ای، نیب اور ایل آر ای کے امتحانات کے انعقاد کیلئے ٹپس کو ٹھیکہ دینے کیلئے اشتہار دے دیاگیا۔