راولپنڈی (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماوسابق صوبائی وزیرفیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ 21اپریل کے جلسے میں عمران خان لانگ مارچ کی کال دیں گے جس سے پورا ملک جام کر دیا جائے گا پنجاب اس وقت شدید آئینی بحران کی زد میں ہے عثمان بزدار ابھی تک پنجاب کے وزیر اعلیٰ اور چوہدری پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی کے سپیکر ہیں
عثمان بزدارکی جانب سے وزیر اعظم کو دیا گیا استعفیٰ عجلت میں منظور کیا گیاجو مکمل طور پر غیر آئینی و غیر قانونی ہے گورنر کی جانب سے اسمبلی اجلاس کے غیر معینہ مدت تک التوا کا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک پرویز الٰہی بطور سپیکر28اپریل کو اجلاس بلوا سکتے ہیںوزیر اعلیٰ کے انتخاب کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج جبکہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر پنجاب اسمبلی میں پیدا شدہ صورتحال کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گاقومی اسمبلی کے فلور پر محسن داوڑ کی جانب سے فوج پر تنقید سے ثابت ہو گیا ہے کہ ڈیلروں اور ڈالروں کے ذریعے قائم ہونے والی حکومت نے بیرونی ایجنڈے پر کام شروع کر دیا ہے حکومت فی الفور نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کی سہ پہر اپنے سیکریٹریٹ صادق آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ محسن داوڑ نے اسمبلی کے فلور پر تقریر کے دوران جس طرح تمسخرانہ انداز میں پاک فوج کو ہدف تنقید بنایا وہ انتہائی قابل مذمت ہے اور حیرت اس بات پر ہے کہ سپیکر سمیت کسی بھی حکومتی رکن نے اسے روکنا گوارا نہ کیاجس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ڈیلروں اور ڈالروں کے ذریعے قائم ہونے والی حکومت نے بیرونی ایجنڈے پر کام شروع کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب اس وقت شدید آئینی بحران سے دوچار ہے
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو دیا تھا جو عجلت میں منظور بھی ہو گیاجو مکمل طور پر غیر آئینی و غیر قانونی ہے حالانکہ آئین کی سیکشن 130(8)کے تحت وزیر اعلیٰ کو اپنا استعفیٰ گورنر کو بھجوانا چاہئے تھا تاہم گورنر نے اس پر آئینی و قانونی ماہرین سے رائے طلب کی ہے لہٰذا یہ معاملہ کلیئر ہونے تک عثمان بزدار ہی پنجاب کے وزیر اعلیٰ ہیںاسی طرح گزیٹڈ نوٹیفکیشن کے تحت اسمبلی اجلاس بلوانے یا غیر معینہ
مدت تک ملتوی کرنے کا اختیار بھی گورنر کے پاس ہے اور چونکہ سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے 28اپریل کو اسمبلی کا اجلاس طلب کر رکھا ہے جبکہ گورنر نے 16اپریل کو بلوایا گیا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا اس لئے چوہدری پرویز الٰہی اپنا ملتوی کردہ اجلاس28اپریل کو بلوا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں ڈیڑھ ماہ سے تحریک انصاف کے منحرف اراکین کو سمجھانے کی کوشش کر رہا
تھا کہ آئینی پابندی کے تحت کسی بھی جماعت کے منحرف اراکین سپیکر ،ڈپٹی سپیکر،صوبائی وزیر یاپارلیمانی سیکریٹری نہیں بن سکتے لیکن ن لیگ علیم اور ترین گروپ کو عہدوں کا لالچ دے رہی تھی لیکن اب علیم خان ، جہانگیر ترہین اور اسد کھوکھر کو سمجھ آگئی ہو گی انہوں نے پنجاب اسمبلی میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے حوالے سے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور خود وزیر اعظم شہباز شریف کو سیکریٹری اسمبلی کی
رپورٹ پسند نہیں آئی جس پر انہوں نے اسمبلی کے4افسران معطل کر دیئے رپورٹ میں واضح تھا کہ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی پولیس اور ذاتی گارڈز کے ہمرا ہ اسمبلی میں داخل ہوئے حالانکہ اس اجلاس سے ایک روز قبل15اپریل کو تمام پارٹیوں کے اجلاس میں یہ طے کیا گیا تھا کہ ہر پارٹی یا گروپ کے صرف10،10افراد کو اسمبلی گیلری میں آنے کی اجازت ہو گی لیکن ن لیگ کی طرٖ سے بڑی تعداد میں افراد پہلے سے گیلریوں میں
موجود تھے انہوں نے کہا کہ جن کیمروں کو فیاض چوہان کا پولیس پر لاتیں برسانا نظر آتا ہے ان کیمروں یا افراد کو پولیس کی جانب سے 75سالہ خاتون رکن اسمبلی کو گرا کر روندنا ،چوہدری ظفر کے کپڑے پھاڑنا اور مجھے ڈنڈے مارنا نظر نہیں آتاانہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا الیکشن بھی میگا فون کے ذریعے گیلریوں سے کرایا گیا جو مکمل طور پر غیر آئینی و غیر قانونی ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے حوالے سے لاہور
ہائی کورٹ کے فیصلے کوسپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا جبکہ وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر پنجاب اسمبلی میں پیدا شدہ صورتحال کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گاانہوں نے امکان ظاہر کیا کہ حکومت انتقامی کاروائی کے طور پر اراکین اسمبلی کو گرفتار کرے گی لیکن ہم جمہوریت کی بقا کے لئے ہر طرح کے حالات کے لئے تیار ہیں ہم گھبرانے یابھاگنے والوں میں سے نہیںفیاض چوہان 28اپریل کو اسمبلی کے باہر سے گرفتاری دے گاہمارا ایک مطالبہ ہے کہ ملک میں فوری طور پر نئے انتخابات کرائے جائیں
انہوں نے کہاکہ حکومت انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے جس کے بعد انتخابی طریقہ کار پرحکومت سے بات ہو سکتی ہے بصورت دیگر میدان حاضر ہیں اور حکومت یہ بھی جان لے کہ ہر کسی کو ہر جگہ اور ہر وقت دھوکہ نہیں دیا جا سکتا انہوں نے دعویٰ کیا کہ21اپریل کے جلسے میں عمران کان لانگ مارچ کی کال دیں گے جس سے پورا ملک جام کر دیا جائے گاایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی فوج مخالف کوئی پالیسی نہیں ہمارے لئے مسلح افواج اورایجنسیاں عزت ، وقار اور احترام کا درجہ رکھتی ہیںہماری جنگ سیاسی بنیادوں پر ہے اور اس جنگ میں ہم ایک مخصوص ٹولے کوننگا اور بے نقاب کریں گے ہمارا کسی آئینی ادارے سے کوئی جھگڑا ہے نہ ہو گا۔