اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی، نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی جانے والی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوئی، اس سلسلے میں قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے 10 بجے طلب کیا گیاتھا، بارہ بجے سے قبل زبانی ووٹنگ ہوئی جس میں عددی برتری حاصل ہو گئی،
اس طرح تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی لیکن اس پر باقاعدہ ووٹنگ کا آغاز 12 بجے کے بعد ہوا۔ اس وقت کاغذی کارروائی جاری ہے، جس کے بعد حتمی اعلان کیاجائے گا کہ تحریک عدم اعتماد کتنے ووٹوں سے کامیاب ہوئی، میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان صرف وزیراعظم کے عہدے سے فارغ ہوں گے اس کے ساتھ ساتھ ان کی کابینہ بھی تحلیل ہوجائے گی لیکن وہ رکن قومی اسمبلی برقرار رہیں گے۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو برطرف کر نے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کو تبدیل کرنے کی کوئی بات ہوئی نہ ایسا سوچا ہے، دھمکی آمیز خط چیف جسٹس، چیئرمین سینیٹ، آرمی چیف اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو دکھایا جائے گا،کسی صورت ہار نہیں مانیں گے، بیرونی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے،میں اپنا کام آئین اور قانون کے مطابق کرتا رہوں گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہاکہ کسی صورت ہار نہیں مانیں گے، بیرونی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ عسکری ڈپارٹمنٹ میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی، نہ پہلے کبھی شکست تسلیم کی نہ اب کریں گے، آرمی چیف کو تبدیل کرنے کی کوئی بات ہوئی نہ ایسا سوچا ہے، میں اپنا کام آئین اور قانون کے مطابق کرتا رہوں گا۔
وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو برطرف کرنے کی خبروں کی تردید بھی کی۔وزیر اعظم نے کہا کہ بیرونی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔عمران خان نے کہا کہ دھمکی آمیز خط چیف جسٹس، آرمی چیف اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کو دکھایا جائے گااس کے علاوہ مراسلہ چیئرمین سینیٹ سمیت تمام سربراہوں سے شیئر کیا جائیگا، جس میں امریکی سفارتکاروں کیساتھ پاکستان میں ملاقاتوں کی ساری تفصیلات ہیں، ڈپٹی اسپیکر نے حقائق دیکھتے ہوئے ہی رولنگ دی تھی۔
وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ اپوزیشن نہیں چاہتی دھمکی آمیز مراسلہ پبلک کیا جائے، ڈپٹی اسپیکر نے حقائق دیکھتے ہوئے ہی رولنگ دی تھی، اب سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد شروع ہوچکا ہے، اسپیکر مکمل طورپربا اختیارہیں، آئین وقانون پر عملدرآمدہوگا، اسمبلی کارروائی میں کسی صورت رکاوٹ نہیں ڈالی جائیگی۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ تنہا ہوں تاہم قوم کیلئے لڑوں گا اورسمجھوتہ نہیں کرونگا، اپوزیشن زیادہ سے زیادہ کیا کرسکتی ہے؟ مجھے جیل میں ڈال سکتی ہے، قوم کیلئے آخری بال تک لڑوں گا پیچھے نہیں ہٹوں گا، پہلے کبھی شکست تسلیم کی نہ اب شکست تسلیم کرونگا۔انہوں نے کہاکہ اپنے حلف اور پاکستان سے غداری نہیں کرونگا۔