اسلام آباد (آن لائن، این این آئی) وفاقی وزیر فواد چوہدری سے لیگی رہنما سعد رفیق کی ایوان میں طویل ملاقات ،سپیکر چیمبر کی طرف اشارہ کر کے سمجھانے کی کوشش کرتے رہے ہفتے کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہوا تو نکتہ عتراض پر اپوزیشن لیڈر
شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے من و عن عمل درآمد کا مطالبہ کیا اسکے بعد نکتہ عتراض پرتقریر شروع کی جو طویل ہونے پر اپوزیشن لیڈر نے نشت پر کھڑے ہو کر اعتراض اٹھایا تو سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کر دیاوقفے کے دوران خواجہ سعد رفیق حکومتی بینچوں پر چلے گئے اور وفاقی وزیر فواد چوہدری سے تقریباً آدھا گھنٹہ ملاقات میں انہیں سپیکر چیمبر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے سمجھانے کی کوشش کرتے رہے۔ دوسری جانب اپوزیشن رہنما اختر مینگل نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کسی سرپرائز کی گنجائش نہیں ہے اور ووٹنگ میں پتا چل جائے گا کہ کس کے پاس کتنے نمبر ہیں۔قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی وہ کرتے آئے ہیں مزید خلاف ورزی کریں گے تو آرٹیکل چھ کے زمرے میں آجائیں گے۔انہوں نے کہاکہ پہلے بھی جو سرپرائز دئیے ہیں اس کے منفی اثرات ہوئے،کوئی بھی سرپرائز ان کے سیاسی کفن میں آخری کیل ہوگا۔