اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ کو ان کے اہم مطالبات کے حوالے سے گرین سگنل دیدیا ہے جس کے بعد توقع ہے کہ ایم کیو ایم کے ارکان پارلیمنٹ آئندہ دو تین روز میں اپنے استعفے واپس لے سکتے ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت میں ایم کیو ایم کا کراچی میں جاری رینجرز آپریشن کو مانیٹر کرنے کیلئے اعلی سطحی کمیٹی بنانے کا مطالبہ تسلیم کرلیا ہے اور توقع ہے کہ جلد ہی اس کا باقاعدہ اعلان کر دیا جائیگا۔ علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے گرفتار ارکان کے بارے میں تحقیقات کے حوالے سے بھی پیشرفت ہو رہی ہے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے خود بھی تسلیم کیا ہے کہ ایم کیو ایم کےساتھ بات چیت میں پیشرفت ہو رہی ہے تاہم انہوں نے ایک بار پھر واضح طور پر کہا ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اور یہ آپریشن کسی صورت نہیں روکا جاسکتا کیونکہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں اور متعلقہ اداروں نے مل کر اس آپریشن کا فیصلہ کیا اور اس کی بدولت امن قائم ہو رہا ہے جس سے کراچی کے عوام نے طویل عرصہ بعد یوم آزادی بھرپور انداز میں منایا ہے، ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اس حوالے سے جمعیت علماءاسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے قریبی رابطے میں ہیں جنہیں وزیراعظم نے ایم کیو ایم کےساتھ بات چیت کی ہدایت کی تھی، میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے ٹیلی ویژن پر براہ راست خطاب کے بارے میں مطالبے پر بھی حکومت نے انہیں گرین سگنل دیا ہے تاہم اس مقصد کیلئے الطاف حسین کو یہ یقین دہانی کرانا ہوگی کہ وہ ریاستی اداروں کیخلاف کسی قسم کے نازیبا الفاظ استعمال نہیں کرینگے ، واضح رہے کہ الطاف حسین ایک حالیہ انٹرویو میں پہلے ہی اس کی پیشکش کر چکے ہیں کہ وہ آئندہ احتیاط کرنے کیلئے تیار ہیں۔