اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی حکام نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتما د کامیابی کے بعد صورت حال کے معاملے پر سر جوڑ لئے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں نئے وزیراعظم کے انتخاب کیلئے
موجودہ اجلاس جاری رکھا جاے یا صدر نیا اجلاس بلائیں اس سلسلے میں آئینی و قانونی ماہرین کی مشاورت شروع کر دی ہے ۔ ماضی میں کسی وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کامیاب نہیں ہوئی،آئین اور قومی اسمبلی قواعد دونوں خاموش ہیں۔تمام تر صورتحال میں سپیکر کا کردار اور رولنگ اہم ہو گی ۔ عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں سپیکر قاعدہ 38 کے مطابق فوری صدر کو آگاہ کرے گا ۔ سپیکر کا اختیار ہوگا کہ وہ صدر کو نئے اجلاس کی درخواست کرے یا موجودہ اجلاس میں بھی نئے وزیراعظم کے انتخاب کا شیڈول جاری کرے ۔ صدر آئین کے آرٹیکل 94 کے تحت نئے وزیراعظم کے انتخاب تک موجودہ وزیراعظم کو کام جاری رکھنے کا کہہ سکتا ہے۔ اپوزیشن نے عدم اعتماد کامیاب ہونے کی صورت میں موجودہ اجلاس میں ہی نئے وزیراعظم کے انتخاب کیلیے درخواست دے رکھی ہے۔