ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیراعظم عمران خان کا عدم اعتماد جیتنے پر الیکشن کرانے کا اعلان

datetime 1  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے اے آر وائی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کروں گا، نواز شریف کے ساتھ وہ رابطے میں تھے جو فوج کے خلاف تھے، نواز شریف نے جتنا ملک کو نقصان پہنچایا اتنا کسی نے نہیں پہنچایا، نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے فوج پر کھل کر تنقید کی، نواز شریف باہر بھیجنے کے لئے کس نے کہا کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ

میں اگر حکومت بچانا چاہتا تھا میں ان کو پہلے دن ہی این آر او دے دیتا، مشرف کے پاس ساری پاور تھی اس نے ان ڈاکوؤں کو معاف کیا ہے اس نے سب سے بڑا ظلم کیا ہے، میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں گورنمنٹ چھوڑو جان چلائی جائے میں کبھی اس کو این آر او نہیں دوں گا، یہ ساری کمپین اور کوششیں این آر او کے لئے ہیں، ان کی کوشش ہے کسی طرح اقتدار میں آئیں، نواز شریف لندن میں بیٹھ کر لوگوں سے مل رہا تھا، حسین حقانی جیسے لوگ نواز شریف سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، نواز شریف اور آصف زرداری نے کرپشن کو قابل قبول بنا دیا، مجھے اگست سے آئیڈیا ہو گیا تھا کہ میرے خلاف سازش ہو رہی ہے، اینٹی فوج لوگ کھل کر تنقید کرتے رہتے ہیں، ان کی کوشش ہے کہ اقتدار میں آئیں اور ان کی پہلی کوشش ہو گی کہ نیب کو ختم کریں، مشرف کی بڑی غداری مارشل لاء نہیں ان کو این آر او دینا تھا، ان ڈاکوؤں نے ہمیں دنیا میں ذلیل کیا، پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی ہونی چاہیے۔ جب آپ ایک خود دار قوم ہوتے ہیں تو لوگ آپ کا احترام کرتے ہیں۔ ذوالفقار علی بھٹو قائداعظم کے بعد پہلے آدمی تھے جنہوں نے آزاد فارن پالیسی لانے کی بات کی۔ باہر سے لوگوں کو یہاں کے میر جعفروں کی ضرورت ہوتی ہے، میں نے امریکہ میں جا کر کہا کہ میں کبھی آپ کی جنگ میں شرکت نہ کرتا۔ دنیا نے ہمیں ذلیل کیا، اپنے ملک میں ڈرون اٹیکس کی اجازت دی ہوئی ہے۔ کہا گیا عمران عدم اعتماد سے نکل گیا تو پاکستان کو بڑی مشکلات ہوں گی۔

عمران خان حکومت میں رہا تو دنیا میں تنہا کر دیں گے۔ مراسلے میں کہا گیا اگر عدم اعتماد میں ہار گیا تو پاکستان کو معاف کر دیں گے۔ میری جان کو خطرہ ہے لیکن میں خاموش نہیں رہوں گا، خوف آتا ہے ہم اس سطح پر آ گئے ہیں کہ ایسی دھمکیاں مل رہی ہیں، میری اور اہلیہ کی کردار کشی کرنے کے لئے باہر سے پیسہ دیا گیا۔ ماضی میں ایک فون کال کے ذریعے باتیں منوا لی جاتی تھیں۔ اگر ہم عدم اعتماد میں جیت جاتے ہیں تو ہم الیکشن کی طرف چلے جائیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…