اسلام آباد (مانیٹرنگ، این این آئی) وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب منسوخ کر دیاگیا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فیصل جاوید خان نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان کا آج قوم سے خطاب موخر ہو گیاہے۔ وزیراعظم کا اب خطاب کب ہو گا اس بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے دھمکی آمیز خط کابینہ کے ارکان کو دکھا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس کے دوران وزیرِ اعظم نے کابینہ ارکان کو یہ خط دکھایا۔ذرائع کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کابینہ ارکان کو بریفنگ دی جس کے دوران دھمکی آمیز یہ خط ملنے سے متعلق ارکان کو آگاہ کیا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کابینہ ارکان سے کہا کہ میرے خلاف عالمی سازش کی گئی ہے۔وزیرِ اعظم نے بتایا کہ خط میں کہا گیا کہ تحریکِ عدم اعتماد ناکام ہوئی تو پاکستان کو نقصان ہو گا، میں نے تمام مشکل حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کابینہ ارکان کو وزیرِ اعظم عمران خان نے بتایا کہ میری حکومت کو گرانے کے لیے بھاری رقم بھی دی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کو بتایا کہ اس خط کے حوالے سے سلامتی کے اداروں کے سربراہان کو بھی اعتماد میں لیا ہے۔قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ہونے والے سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران کمیٹی کے ارکان نے دھمکی آمیز خط کو کابینہ ارکان کو دکھانے کی تجویز دی تھی۔۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزراء اور اراکین کو خط نہیں دکھایا گیا، اینکرز کو خط دکھانے کے فیصلے پر ارکان نے تشویش کا اظہار کیا۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ارکان نے رائے دی کہ سیکرٹ خط کو اوپن کرنے سے متعلق قانونی رائے بھی لینی چاہیے۔
اجلاس میں ارکان نے وزیرِ اعظم عمران خان کو تجویز پیش کی کہ خط سے متعلق تمام کابینہ ارکان کو اعتماد میں لیا جائے۔اجلاس میں ارکان نے تشویش کا اظہار کیا کہ منتخب ارکان نے خط دیکھا نہیں اور یہ میڈیا کو دکھایا جا رہا ہے۔دورانِ اجلاس کابینہ ارکان کے سامنے خط اور غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات بھی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کابینہ کے ارکان سے خط اور فنڈنگ سے متعلق تجاویز لی جائیں گی۔واضح رہے کہ سیاسی کمیٹی کی تجویز پر وزیرِ اعظم عمران خان نے یہ ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔