کراچی(این این آئی)وٹامن ڈی کی کمی سے مزید بیماریاں اور منفی کیفیات کا انکشاف ہوا ہے۔ اب ماہرین کہہ رہے ہیں کہ ڈپریشن کے علاوہ بدن میں درد، غنودگی، چکراور عضلات کی کمزوری وٹامن ڈی سے وابستہ ہوسکتی ہے۔برطانیہ کی نیشنل ہیتھ سروس کے مطابق بالخصوص خواتین کے لیے
ضروری ہے کہ وہ نصف گھنٹے کی دھوپ میں وقت گزاریں تاکہ سورج کی روشنی جلد پر پڑے اور وٹامن ڈی سازی کا عمل شروع ہوسکے۔ اگر یہ ممکن نہیں تو پھر سپلیمنٹ کی صورت میںامراض کی 10 مائیکروگرام مقدار کو ضرور عادت بنائیں۔آگر کوئی سمجھتا ہے کہ وٹامن ڈی نظر انداز کرکے صرف کیلشیئم سے ہی ہڈیاں تندرست رہتی ہے تو یہ بات درست نہیں کیونکہ یہ کیلشیئم بھی وٹامن ڈی کی موجودگی میں جزوبدن بنتی ہے۔ اس سے معدنیات بدن کی ہڈیوں میں جمع ہوتی ہے اور یوں درد، اینٹھن اور ہڈیوں کی کمزوری کو روکا جاسکتا ہے۔کلیولینڈ کلینک کے مطابق چکر آنا ، گھبراہٹ، پٹھوں کی کمزوری اور بدن میں بڑھتا ہوا درد بھی وٹامن ڈی کی وجہ ہوسکتا ہے۔ اسی کی کمی پیروں میں درد کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔تاہم اس سے گھبرا کر خود امریکہ اور یورپ میں لوگوں نے جب جب وٹامن ڈی کی زائد مقدار استعمال کی تو وہ قے، گردوں کے امراض اور دیگر کیفیات میں گھرگئے جسے وٹامن ڈی کی سمیت یا ٹاکسی سٹی کہا جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ وٹامن ڈی کو توازن کے ساتھ استعمال کیا جائے ۔