اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے اوورسیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچاس سال کے بعد پاکستان میں ڈیمز بن رہے ہیں، پاکستان میں پچاس سال سے کوئی ڈیم نہیں بنا، اب پانی بچانے کے لئے پہلی ڈیم 2025 میں اس کے بعد 2026ء میں داسو ڈیم، جو کہ بڑا ڈیم ہے، 2028 میں بھاشا ڈیم بنے گا، جس سے ہماری پانی کی سٹوریج دوگنی ہو جائے گی،
اس سے ہم اپنے اور علاقوں کو پانی دے سکیں گے، وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ میں چیلنج کرتاہوں اپنے میڈیا والوں کو، اپنے اکانومسٹ کو، ان ساری پارٹیز کو، کبھی ہمارے ساتھ ڈیبیٹ کرو ہم آپ کو ثابت کریں گے کہ آپ تیس سال پینتیس سال باریاں لیتے رہے ہیں، ہم نے ساڑھے تین سال میں جس طرح کی پاکستان میں امپروومنٹس کی ہیں پاکستان کی تاریخ میں کسی نے نہیں کیں، نیشن بلڈنگ کی ہے، رحمت اللعالمین اتھارٹی اپنے بچوں کی تربیت کرنے کے لئے بنائی ہے۔ لوگوں کو پتہ تو چلے کہ ملک بنا کیوں تھا، سیرت النبیؐ کیا تھی، کیسے نبی کریمؐ نے لوگوں کے کریکٹر بدل دیے، لیڈر بنا دیا لوگوں کو، دنیا کی امامت کروائی۔ پتہ ہی نہیں ہے ہمارے لوگوں کو کہ پاکستان تو بنا ہی اس لئے تھا، یہ پہلی دفعہ ہم اپنے بچوں کو سکول میں بتا رہے ہیں کہ سیرت النبیؐ کیا تھی۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حزب اختلاف کی تحریک عدم اعتماد ہی نہیں بلکہ ان کا 2023 کا الیکشن بھی گیا۔ عالمی سطح پر مہنگائی کا طوفان آیا ہوا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ آج حزب اختلاف کی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے لوگوں کو ٹماٹر اور پیاز کی قیمتیں بھلا دیں۔انہوں نے کہا کہ ایک منصوبہ انسان بناتا ہے اور ایک منصوبہ اللہ بناتا ہے۔ مہنگائی کا رونا رونے والے اچانک مہنگائی کو بھول گئے۔ میں غلط فہمی میں پڑ گیا تھا کہ شاید قوم ان کے ساتھ کھڑی ہو جائے گی لیکن یہ پاکستانی قوم کو نہیں جانتے۔