لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے جہانگیر ترین گروپ سے باضابطہ رابطہ کر لیا، پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے پارٹی وفد کے ہمراہ جہانگیر ترین گروپ کے اراکین سے ملاقات کی جس میں عدم اعتماد، پنجاب کے حوالے سے ممکنہ فیصلے سمیت مجموعی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ رہنماؤں نے آئند ہ بھی سیاسی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز پارٹی رہنماؤں اویس لغاری،عطا اللہ تارڑ،خواجہ سلمان رفیق اورعمران گورائیہ کے ہمراہ جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پہنچے جہاں پر عون چوہدری نے گروپ کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ حمزہ شہباز شریف نے گروپ کے اراکین سے علاج کے لئے لندن میں مقیم جہانگیر ترین کی صحت بارے دریافت کیا اور ان کی جلد صحتیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ملاقات میں جہانگیر ترین گروپ کی جانب سے اجمل چیمہ، اسحاق خاکوانی، عبد الحی دستی،عون چوہدری، نعمان لنگڑیال،اسلم بھروانہ،فیصل حیات جبوانہ سمیت دیگر موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں حمزہ شہباز نے وفاق میں عدم اعتماد کی جمع کرائی گئی تحریک اور پنجاب کے حوالے سے ممکنہ فیصلے بارے آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز نے جہانگیر ترین گروپ سے موجودہ صورتحال میں تعاون کی درخواست بھی کی۔جس پر گروپ کے اراکین نے کہا ہے کہ وہ ملاقات کے حوالے سے گروپ کے سربراہ جہانگیر ترین کو آگاہ کرکے رہنمائی حاصل کریں گے اور بعد ازاں (ن) لیگ کو آگاہ کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق ترین گروپ نے کہا ہے کہ مائنس بزدار کے حوالے سے ساتھ ہیں، یہ تعاون طویل ہونا چاہیے۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ پنجاب سے متعلق سب سے مل کر بہتر فیصلہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق دونوں جانب سے مستقبل میں بھی سیاسی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔حمزہ شہباز شریف اور جہانگیر خان ترین گروپ میں ہونے والی ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز نے جہانگیر ترین کی صحت کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔ ملاقات میں موجود سیاسی صورتحال
کا تفصیلی جائزہ اورباہمی مشاورت کی گئی۔ترین گروپ کے اراکین نے صوبے کے معاملات پر مایوسی کا اظہار کیا۔ اعلامیے کے مطابق عثمان بزدار کو وزارت اعلی کے عہدے سے ہٹانے پر اتفاق پایا گیا۔اجلاس میں مہنگائی، بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی کرپشن پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور وزیر اعلی کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
مسلم لیگ (ن) اورجہانگیر ترین گروپ نے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔قبل ازیں جہانگیر ترین گروپ کا اجلاس بھی ماڈل ٹاؤن میں جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر منعقد ہوا جس میں گروپ کے اراکین نے شرکت کر کے موجودہ سیاسی صورتحال اور حالیہ دنوں میں ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے گروپ کے اراکین نے لندن سے واپس آنے والے عبد العلیم خان اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویزالٰہی سے ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے بھی غوروخوض کیا۔