لاہور(این این آئی ) پنجاب میں ادویات ساز کمپنیوں نے مختلف ادویات کی سپلائی محدود کر دی ہے جس کو جواز بنا کر میڈیکل سٹورز مالکان نے ادویات کی بلیک مارکیٹنگ شروع کر دی ہے۔ پنجاب میں ادویات ساز کمپنیوں نے مختلف ادویات کی سپلائی محدود کر دی ہے
جس کی وجہ سے میڈیکل سٹوروں پر بلڈپریشر، شوگر اور دل کے امراض کی 55 ادویات دستیاب نہیں جن کی تلاش میں مریضوں کے لواحقین گھنٹہ گھر اور سول ہسپتال کے قریب کی فارمیسیوں پر خوار ہورہے ہیں اور اسی لئے موجود ہ صورتحال کا فائدہ اٹھا کر بیشتر میڈیکل سٹورز مالکان نے نایاب ادویات کی قیمتیں ہی بڑھا دی ہیں جس کا مریضوں کے لواحقین نے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔محکمہ صحت کے حکام کا موقف ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافے سے مریضوں کے معاشی استحصال کا سلسلہ جاری ہے جس کو کنٹرول کرنے کے لئے کاروائیوں کا دائرہ کار وسیع کر دیا ہے۔ ڈرگ کنٹرول انسپکٹرزکے تبادلوں کے باوجود کاروائیوں کے حوالے سے صورتحال جوں کی توں ہے جس کی وجہ سے مہنگی ادویات خریدنا مریضوں کے لواحقین کے لئے مشکل ہو گیا ہے۔