اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے پرویزالہٰی کا نام تجویز کردیا۔ذرائع جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں نے اس معاملے پر ن لیگ کو قائل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
روزنامہ جنگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بدلے میں ق لیگ وفاق اور پنجاب میں اپوزیشن کا ساتھ دے گی، اس حوالے سے ن لیگ نے نواز شریف کو حتمی فیصلےکا اختیار دے دیا۔واضح رہے کہ تخت لاہور اپوزیشن کی سیاست کا مرکز بن چکا ہے۔اپوزیشن جماعتوں کی باہمی مشاورت کے بعد مولانا فضل الرحمان چوہدری برادران سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچے تھے، جہاں عدم اعتماد اور اس کی کامیابی کی صورت میں ممکنہ آپشنز پر بھی بات چیت کی گئی۔اس سے پہلے شہباز شریف، آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی ملاقات ہوئی، آج ہی ایک اور اہم ملاقات آصف زرداری اور چوہدری پرویز الہٰی کے درمیان رات میں ہوگی۔دوسری جانب پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے صدر و جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ (ق)کے سربراہ چودھری شجاعت حسین اور سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات کی ۔اپنی رہائشگاہ آمد پر چودھری پرویز الٰہی نے مولانا فضل الرحمان کا استقبال کیا۔ملاقات میں طارق بشیر چیمہ، سالک حسین، حسین الٰہی، شافع حسین اور مولانا فضل الرحمن کے صاحبزادے مولانا اسعد محمود شریک ہوئے۔اس دوران مولانا فضل الرحمن نے چودھری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کی، ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے چودھری برادران سے عدم اعتماد میںساتھ دینے کی درخواست کی۔اس پر پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے مولانا فضل الرحمان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے تو سیاسی طور پر خوب محاذ گرم کر دیا جس پر جواب دیتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔