منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

کویتی پارلیمنٹ میں حجاب پر پابندی کیخلاف بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ارکان پرملک میں داخلے پر پابندی کی قراردادپیش کر دی گئی

datetime 20  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/ نیوز ایجنسیاں )بھارت میں حجاب پر پابندی کیخلاف پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان ممالک میں احتجاجی سلسلہ جاری ہے ۔ اس حوالے سےکویتی اراکین نے بھارتی حکمران جماعت کے ارکان کی ملک میں داخلہ پر مکمل پابندی کا مطالبہ کر دیا ۔ کویت پارلیمنٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکمران جماعت کے اراکین کو ملک میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے

اس حوالے سے ایک قراداد بھی پیش کی گئی جس پر دس سے زائد اراکان کے دستخط بھی ہیں ۔ قبل ازیں انڈیا میں حجاب پر پابندی کیخلاف پاکستان سمیت کئی ممالک میں مظاہرے کئے گئے ، بھارت کے مزید کئی تعلیمی اداروں میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کر دی گئی ، کرناٹک کے کالج میں ایک لیکچرار چاندنی نے حجاب اتارنے کا حکم ماننے کے بجائے استعفیٰ دے دیا،کویتی ارکان پارلیمنٹ انڈیا پر بر س پڑے ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب معاملے پر مسلمان طالبات کو ہراساں کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے ۔روزنامہ دنیا کے مطابق کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انجمن اسلام پولی ٹیکنیک کالج، سری وجیا مہانتیش کالج، ایلکل باگل کوٹ ان کالجوں میں شامل ہیں جنہوں نے پابندی عائد کی ۔ اسد الدین اویسی نے ملعونہ تسلیمہ نسرین کے حجاب سے متعلق بیان پر انہیں نفرت کی علامت قرار دے دیا۔ شیخ المحامی جو کویت کے انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون مرکز کے سربراہ ہیں نے ٹویٹس میں کہا کہ ہندوستان میں مسلمان لڑکیوں کے ساتھ جو ظلم، غلیظ سلوک ہو ر ہا ہے ہم اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں اور ہم اسلامی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسے روکنے کے لیے فوری اقدامات کریں ، او آئی سی کب تک خاموش رہے گی؟ کیا یہ کبھی ہندوستانی مسلمانوں کو بچانے آ ئیگی ؟ طاقتور کویتی پارلیمنٹیرینز کے 22رکنی گروپ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت بی جے پی کے کسی بھی رکن کے کویت میں داخلے پر فوری پابندی لگائے ۔ ہالینڈ کے شہر روٹر ڈیم میں ایراسمس یونیورسٹی کی طالبات نے کہا کہ ہم غیر مشروط طور پر مسلم طالبات کی مزاحمتی کارروائیوں کی حمایت کرتی ہیں ۔ لاہور(سٹاف رپورٹر) مولانا فضل الرحمٰن کی اپیل پر جے یو آئی نے ملک بھر میں یوم حجاب منایا،مختلف شہروں میں بھارت میں کے خلاف مظاہرے کئے گئے ، مساجد میں مذمتی قرار دادیں منظور کی گئیں۔

لاہور میں عبد الکریم روڈ پر مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت مولانا محمد امجد خان،محمد افضل خان ،مولانا محمدمیاں ،حافظ عبد الواجد ،حافظ عبد الوہاب،حافظ محسن امین ،قاری محمد سرفراز رحمانی،حافظ عبد الصمد اور دیگر نے کی ۔مولانا امجد خان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا کی کوئی ریاست حجاب پر پابندی نہیں لگاسکتی ۔مختلف

مساجد میں علما نے جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسکان خان کی جرأت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔اسلام میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالمجید ہزاروی نے کہا کہ اسلام آباد میں عورت مارچ ہوا تو بزور طاقت روکیں گے ۔عبدالغفور حیدری نے کہا کہ مودی کے دہشتگردوں پر لعنت بھیجتا ہوں جنہوں نے بھارت کا سیکولر چہرہ مسخ کیا۔



کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…