لندن (این این آئی)یورپ کے بعد طوفان نے برطانیہ میں تباہی مچادی جس سے مختلف حادثات میں اموات کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔لندن کے ہیتھرو ہوائی اڈے پر لینڈنگ کی کوششوں کے دوران برطانیہ کے آسمان پر طیاروں کو مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑا۔طوفان کے باعث کئی طیاروں کو ڈولتے دیکھا گیا۔ دارالحکومت سمیت برطانیہ کے کئی دوسرے
علاقوں میں موسم کی خرابی کے پیش نظر ہائی الرٹ کر دیا گیا جب کہ طوفان یونس تیز ہوائوں کے ساتھ ملک سے ٹکرانے لگا تو اس سے نمٹنے کے لیے فوج کو بھی تیار کیا گیا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق کچھ ویڈیوز میں دکھایا گیا کہ ایک طیارہ لندن کے ہیتھرو ہوائی اڈے پر لینڈ کرنے سے قاصر ہے جبکہ دارالحکومت کے تمام ہوائی اڈوں پر بڑی تعداد میں پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔میٹ آفس نے بتا یا کہ لاکھوں برطانویوں سے گھر پر رہنے کی اپیل کی گئی ہے اور جنوب مغربی انگلینڈ اور جنوبی ویلز میں بلند ترین سطح کا ریڈ الرٹ جاری کیا گیا۔میٹ آفس نے 2011 میں سسٹم متعارف کرائے جانے کے بعد پہلی بار لندن سمیت ملک کے جنوب مشرق میں صبح کے وقت دوسرا ہائی لیول الرٹ جاری کیا۔وزیر مملکت برائے سلامتی ڈیمین ہندس نے برطانوی شہریوں سے غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور گھروں میں رہنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ طوفان میں ہوا کی رفتار ساحلوں پر 145 کلومیٹر فی گھنٹہ اور اندرونی علاقوں
میں 130 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ اس قسم کے شدید موسم کے دوران زندگی کو خطرہ ہے۔ انہوں نے اسکائی نیوز پر کہا کہ فوج طوفان کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے، جو کہ گزشتہ تین دہائیوں میں سب سے بڑے طوفان میں سے ایک ہو سکتا ہے۔