اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی وزیرمملکت برائے پارلیمانی امورشیخ آفتاب احمد نے سینیٹ کو بتایاکہ میٹروبس کی پلانٹیشن کاٹھیکہ معلوم کرنے کیلئے سینیٹرتازہ سوال جمع کرائے،اسلام آبادراولپنڈی کیلئے پانی دریائے سندھ سے لاناچاہ رہے ہیں سندھ اورپنجاب راضی ہوجائے تو پانی کامسئلہ حل ہوجائیگا۔منگل کو سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں سینیٹرسعیدالحسن مندوخیل نے سوال کیا کہ میٹروبس کی پلانٹیشن کیلئے ٹھیکہ کس وفاقی وزیر کے بھائی کو دیاگیا آگاہ کیاجائے جس کاجواب دیتے ہوئے وزیرمملکت شیخ آفتاب احمدنے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ میٹروبس کی پلانٹیشن کیلئے کس وفاقی وزیر کے بھائی کو ٹھیکہ دیا گیا ہے اگر معلومات حاصل کرنی ہیں تو تازہ سوال جمع کرائیں۔ اراکین کے دیگر سوالات کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پولی کلینک اور پمز ہسپتال میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو بہتر بنا دیا گیا ہے، سی ڈی اے کے ذریعے دونوں ہسپتالوں میں پانی مہیا کیا جا رہا ہے اس کے علاوہ ہسپتالوں کے ہر برقی کولر کے ساتھ چھوٹے فلٹر لگا دیئے گئے ہیں۔شیخ آفتاب نے کہاکہ پچھلے دو سال کے دوران سی ڈی اے کے روڈ ڈائریکٹوریٹ (شمالی) نے سڑکوں کے 6 ٹھیکے دیئے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کوئی بھی پلاٹ مفت الاٹ نہیں کرتا بلکہ پلاٹوں کی نیلامی کی جاتی ہے، اسلام آباد کا زون فور 70 ہزار ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے، سی ڈی اے نے ابھی تک اس پورے زون میں بھی اراضی حاصل نہیں کی، اسلام آباد/راولپنڈی کے شہریوں کو پانی کی فراہمی کے لئے چراہ ڈیم بنایا جائے گا، یہ منصوبہ پنجاب حکومت کے تعاون سے مکمل کیا جائے گا اس کے علاوہ دریائے سندھ سے بھی پانی حاصل کرنے کے منصوبے پر غور کیا جا رہا ہے اس کے لئے سندھ اور پنجاب کی حکومتوں کو اعتماد میں لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کسی بھی ایسی زمین پر ترقیاتی کام شروع نہیں کراتا جس کی ملکیت حاصل نہیں کی گئی ہو۔ انہوں نے کہا کہ زون فور میں حاصل کردہ اراضی پر ماڈل ویلجز، زرعی فارم اور سرکاری ادارے قائم کر دیئے گئے ہیں۔ وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے سینیٹ بتایا کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافے کے لئے نئی ٹیکسٹائل پالیسی کی منظوری دیدی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ میں بڑے یونٹس 249، چھوٹے یونٹس 986 اور پنجاب میں بڑے یونٹس کی تعداد 331 اور چھوٹے یونٹس کی تعداد 657 ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی میں ٹیکسوں کی مد میں اور دیگر مراعات دی گئی ہیں جن سے اس شعبے کی کارکردگی بہتر ہو گی اور برآمدات میں اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا بنیادی مقصد برآمدات میں اضافہ اور بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی کے تحت برآمدات 2019ءتک 26 ارب ڈالر تک بڑھائی جائیں گی۔