ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جزا و سزا کے بغیر کوئی سسٹم کامیاب نہیں ہو سکتا،وزیراعظم عمران خان

datetime 10  فروری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ جزا و سزا کے بغیر کوئی بھی سسٹم کامیاب نہیں ہو سکتا، نیب میں اصلاحات کے بعد بیوروکریسی کے پاس کام نہ کرنے کا کوئی بہانہ نہیں،بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی وزارتوں کو بونس اور مراعات دی جائیں گی، مسائل کے حل کیلئے غیرروایتی سوچ اور طرزعمل اختیار کرنا ہوگا۔

وہ جمعرات کو یہاں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی 10 وفاقی وزارتوں میں تعریفی اسناد تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزرا ، معاونین خصوصی، وفاقی وزارتوں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ سرکاری حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے تقریب میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی وزارتوں جن میں وزارت مواصلات، منصوبہ بندی و ترقی، تخفیف غربت، وفاقی تعلیم، انسانی حقوق، صنعت و پیداوار، قومی سلامتی ڈویژن، تجارت، داخلہ اور قومی غذائی تحفظ شامل ہیں، میں تعریفی اسناد تقسیم کیں۔ وزیراعظم نے وزارتوں کی کارکردگی جانچنے کا نظام لاگو کرنے پر ارباب شہزاد اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ تقریب کے انعقاد سے قبل بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی وزارتوں کے نام افشا نہ کئے جائیں تاکہ تمام وزرا ء تقریب میں موجود ہوں اور ان کی وزارت کی کارکردگی سب کے سامنے آشکار ہو تاکہ جن وزارتوں کی کارکردگی زیادہ بہتر نہیں اور جن منسٹرز نے کام نہیں کیا، ان میں کام کرنے کی تحریک پیدا ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ کوئی بھی سسٹم جزا و سزا کے بغیر کامیاب نہیں ہو سکتا۔ وزیراعظم نے نجی شعبہ کے ہسپتالوں کی مثال دی جن میں تنخواہیں اور مراعات سرکاری ہسپتالوں سے کم ہیں لیکن ان کی کارکردگی بہتر ہے کیونکہ وہاں ترقی اور مراعات سنیارٹی کی بنیاد پر نہیں بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر دی جاتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے کارکردگی جانچنے کا نظام وضع کیا ہے جس سے سرکاری اداروں کی کارکردگی اور گورننس میں بہتری آئے گی۔ وزیراعظم نے مواصلات کے وفاقی وزیر مراد سعید کو بہترین کارکردگی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ نوجوان وزیر ہیں اور انہوں نے بہترین کام کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا

کہ ملک کو خودانحصاری کی جانب گامزن کرنے کیلئے وزارتوں کا کردار اہم ہے، ہمیں برآمدات بڑھانے اور ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے، عوام کی زندگی کو بہتر بنانا اور انہیں غربت سے نکالنا ہمارا مشن ہے، مسائل کے حل کیلئے روایتی سوچ سے نکل کر غیرروایتی سوچ اور طرزعمل اختیار کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی وزارتوں کو بونس دیئے جائیں گے، بلاتفریق سب کو مراعات دینے کا نظام نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے وزارتوں کو ہدایت کی کہ وہ عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات سوچیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ نیب میں اصلاحات کے بعد اب بیوروکریسی کے پاس کام نہ کرنے کا کوئی بہانہ نہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…