مکوآنہ (این این آئی )سال 2021 محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری کیلئے کڑا ثابت ہوا، کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ ڈینگی نے بھی پنجے گاڑے، جعلی ویکسی نیشن کروانے والوں کے خلاف ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی ٹیمیں ان ایکشن رہیں۔موذی وبا کورونا کی روک تھام اور ویکسی نیشن کا چیلنج، انسداد ڈینگی کا مشن اور موسمی بیماریاں، 2021 بھی محکمہ صحت پنجاب کے لئے کسی امتحان سے کم نہ تھا ۔
اس دوران جعلی ویکسی نیشن بھی محکمہ کے لئے درد سر بنی رہی ، دو بار سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی زوجہ کلثوم نواز کی جعلی ویکسی نیشن ہوئی ۔کورونا کے ساتھ ساتھ تین ماہ کے دوران تقریباً 150 کے قریب قیمتی زندگیاں ڈینگی کی نذرہوگئیں۔سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ عمران سکندر بلوچ کے مطابق یہ کہنا غلط ہے کہ محکمہ کی غفلت کے باعث ڈینگی سے اتنی ہلاکتیں ہوئیں، جعلی ویکسین کروانے والوں کے خلاف شکنجہ تنگ کردیا ، ایسے شہری جو ویکسین نہیں لگوا رہے،وہ خود اپنا نقصان کررہے ہیں۔سال بھر جہاں کورونا مریضوں کے علاج معالجے کے لئے اقدامات کئے گئے، وہیں مارچ میں کورونا ویکسی نیشن کا سلسلہ شروع ہوا۔ سپیشل سیکرٹری پرائمری ہیلتھ صالحہ سعید نے بتایا کہ شہر بھر میں 46 فیصد سے زائد آبادی کی مکمل ویکسینیشن ، 76 فیصد شہروں کو پہلی ڈوز لگادی گئی ہے۔سیکرٹری پرائمری ہیلتھ عمران سکندر کا کہناہے کہ اگلے تین ماہ کے دوران محکمہ صحت میں 25ہزار نئی نوکریاں دینے جارہے ہیں۔محکمہ صحت میں اگر حقیقی معنوں میں 25ہزار بھرتیاں ہوئیں تو شہر کے بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں کافی حد تک مریضوں کا رش کم ہوجائے گا۔اس کا براہ راست فائدہ عوام کو ہوگا ۔