ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اب غریب بھی علاج کرا سکے گا ، وزیراعظم عمران خان کا اہم اعلان

datetime 13  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ساری دنیا میں مہنگائی آئی ہوئی ہے ،جب تک مہنگائی کی لہر ہے پچاس ہزار سے کم آمدنی والے طبقے کو احساس راشن کارڈ دیا جائے گا جس سے وہ آٹا گھی اور دالیں مارکیٹ سے تیس فیصد رعایتی نرخوں پر خرید سکیں گے ،زیادہ تر لوگوں کو ریاست مدینہ کی سمجھ ہی نہیں ہے ، یہاں 74سالوں تک یہ انتظار کیا گیا کہ ہمارے پاس وسائل آئیں گے تو ملک کو فلاحی ریاست بنائیں گے ،

جب نبی ؐ نے ریاست مدینہ کی سربراہی سنبھالی تو اس وقت مسلمان انتہائی غریب تھے لیکن انہوں نے تب فیصلہ کیا ہم اس کو فلاحی ریاست بنائیں گے،ریاست اپنے کمزور لوگوں کی ذمہ داری لے گی،ہیلتھ انشورنس کارڈ سے ہسپتالوں کا جال بچھ جائے گا اور نجی شعبہ دور دراز علاقوں میں بھی ہسپتال بنائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پنجاب میں نیا پاکستان صحت کارڈ پروگرام کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر گورنر پنجاب چوہدری سرور، وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار ، وفاقی و صوبائی کابینہ کے اراکین سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے پوری طرح علم ہے کہ ایک گھرانے میں ایک بیماری آتی ہے تو اس گھر پرکیا گزرتی ہے ۔جب میری والدہ کو کینسر کا مرض لا حق ہوا تو مجھے تب ا س کا علم ہوا ۔اس سے پہلے خدا کی ذات نے میرے گھر کو اس کا سامنا نہیں کرایا تھا اس لئے مجھے کبھی اس کا اندازہ نہیں تھا کہ ایک گھر کے اوپر کس طرح کی بے بسی آتی ہے ۔ اس وقت پاکستان میںکوئی کینسر ہسپتال نہیں تھا اورمجھے والدہ کو ملک سے باہر لے جانا پڑا، جب والد ہ کو چوتھی اسٹیج پر جانا پڑا تو میں انہیں پاکستان واپس لایا ۔ وہ تین مہینے تھے جب ہمارے گھر کے اوپر بے بسی آئی ۔ تب میں نے سوچا ہمارے پاس تو وسائل بھی تھے لیکن ہمیں اتنی مشکلات سے گزرنا پڑا، گر غریب گھرانہ ہو تو اس پر کیا گزرتی ہے ،

کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے اور لوگ اپنا سب کچھ بیچ دیتے ہیں۔ مریض تو دنیا سے جاتا ہی ہے گھر والے بھی تباہ ہو جاتے ہیں۔ میں نے اس وقت شوکت خانم کینسر ہسپتال بنانے کا سوچا۔ وہاں جب غریب لوگوںکو اپنا علاج کراتے دیکھا اور جب وہ ٹھیک ہوتے تھے تو کتنی دعائیں دیتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس کارڈ کا مقصد یہ ہے

کہ کوئی بھی معاشرے میں غریب سے غریب ہو لیکن اس کو خوف نہ ہو کہ ہمارے پاس علاج کے پیسے نہیں ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کو ریاست مدینہ کی سمجھ نہیں ہے ۔ہم نے اسی لئے رحمت اللعالمین ؐاتھارٹی بنائی ہے کہ سیرت ؐنبی کیا تھی اور دنیا میںریاست مدینہ کی صور ت میں انقلاب آیا تھا ۔ جب نبی ؐ نے ریاست مدینہ کی سربراہی سنبھالی تو

اس وقت مسلمان انتہائی غریب تھے لیکن انہوںنے تب فیصلہ کیا ہم اس کو ایک فلاحی ریاست بنائیں گے اور ریاست اپنے کمزور لوگوں کی ذمہ داری لے گی اوردنیا کی تاریخ کی پہلی فلاحی ریاست بنائی ۔ عقل تو یہ کہتی ہے فلاحی ریاست تب بنانی چاہیے جب پیسے ہوں لیکن مدینہ کی ریاست میں پیسے نہیں تھے۔ جب ہم مطالعہ کرتے ہیں تو اللہ

ہمیں کیا بتا رہا ہے کہ پہلے آپ ریاست میں انسانیت لے کر آتے ہیں پھر اس ریاست کے پاس پیسہ آتا ہے ، ہم 74سے انظار کر رہے ہیں کہ جب پیسہ آئے گا تو ہم اسے فلاحی ریاست بنائیں گے، اس ملک نے تو اسلامی فلاحی ریاست بننا تھا لیکن وہ نہیں بنی کیونکہ حکمران پیسہ آنے کا انتظار کر رہے تھے۔۔انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ

نے ثابت کیا پہلے انسانیت کا نظام آتا ہے پھر خوشحالی کا نظام آتا ہے ، جب آپ اللہ کو خوش کرتے ہیں اور اللہ تب خوش ہوتا جب آپ اس کی مخلوق کی خدمت کرتے ہیں۔ جب میں نے شوکت خانم کینسر ہسپتال بنایا تو1995ء میں بورڈ آف گورنرنز کی میٹنگ میں کہا گیا کہ صرف پانچ فیصد مریضوں کامفت علاج ہوگا اور اگر اس سے زیادہ کیا

گیا تو تین مہینے میں یہ ہسپتال بند ہو جائے گا۔ ہم نے 75فیصد مریضوں کا مفت علاج شروع کیا اور شوکت خانم واحد نجی کینسر ہسپتال ہے جو 75فیصد مریضوں کا مفت علاج کر رہا ہے ۔ ہم نے پشاور میں کینسر ہسپتال بنایا، کراچی میں سب سے بڑا کینسر ہسپتال بننا شروع ہو گیا ہے، شوکت خانم لاہور میں مفت علاج کی سہولیات

پر10ارب روپے سالانہ خرچ آتا ہے ۔جب آپ عقل سے نہیں دل سے کرتے ہیں تو برکت آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب کورونا آیا تو تین مہینے اپوزیشن نے مجھے مسلسل برا بھلا کہا یہاں تک کہا گیا کہ اگر کورونا سے کوئی ہلاکت ہو تو اس کی ایف آئی آر عمران خان پر کاٹنی چاہیے ، مجھے مودی کی مثالیں دی گئیں۔ میں نے کیوں نہیں

لاک ڈائون لگایا او رسوال کیا دیہاڑی کا کیا بنے گا ،جو ہفتہ لیتا ہے ،چھابڑی والے اورٹیکسی چلانے والے ڈرائیور کا کیا بنے گا۔ ایلیٹ کو توآدمی کی فکر ہی نہیں ہے ،میں نے سوال کیا کہ لاک ڈائون لگا دوں گا تو غریب اپنے بچوں کا پیٹ کیسے پالے گا،آج پاکستان کی دنیا میں پاکستان کی مثال دی جاتی ہے ۔ اکانومسٹ میگزین 172ملکوں میںکہہ

رہی ہے جس ملک نے کورونا میں نہ صرف اپنی عوام کو بچایا معیشت کو بھی بچایا پاکستان کا اس میں پہلا نمبر ہے ۔ہمارے ہمسائے کے ممالک میں کتنے لوگ مر گئے اور ان کی معیشتوں کا کیا حال ہوا ۔لیکن ہمارے ہاں اللہ کی طرف سے برکت آئی کیونکہ ہم نے کمزور طبقے کو بچایا ہم نے ان کی فکر کی ، اللہ ان کی آواز سنتا ہے ۔ا نہوں

نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس کارڈ کے اجراء پر وزیر اعلیٰ عثمان بدار اور ڈاکٹر یاسمین راشد کو خراج تحسین پیش کرنا چا ہتا ہوں ، ہم پنجاب کے سارے خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دیں گے، تین سالوں میں اس پر 440ارب خرچ ہونا ہے ،ملک کی تاریخ میں کبھی کسی نے اس بارے میں نہیں سوچا تھا۔ عثمان بزدار اس علاقے سے آئے ہیںجہاںسارے

پنجاب میں سب سے زیادہ غربت ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ انشورنس کارڈ سے سرکاری کے ساتھ نجی ہسپتالوں میں بھی علاج ہوسکے گا، اس سے پرائیویٹ سیکٹر آئے گا اور دیہاتوں میں بھی ہسپتال بنیں گے ۔چھوٹے اور دور درازے علاقوں میںڈاکٹرز نہیں جاتے لیکن اب ان علاقوں میں بھی علاج معالجے کی سہولیات میسر آئیں گیاورغریب

بھی اپنا علاج کرا سکے گا، اس سے پاکستان میں ہسپتالوں کا جال پھیل جائے گا۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم احساس راشن کارڈ لا رہے ہیں جس سے ان طبقات جن کی آمدن پچاس ہزار سے کم ہے مہنگائی کے دور میں آٹا گھی اور دالیں کریانہ سٹورز پر تیس فیصد رعایت ملیں گی او ریہ سلسلہ تب تک جاری رہے گا جب تک مہنگائی کی لہر بر قرار ہے ۔آج ساری دنیا میںمہنگائی آئی ہوئی ہے لیکن ہم اپنے لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کریں گے ،62لاکھ سکالرز شپس دے رہے ہیں جس پر47ارب روپے خرچ ہوں گے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…