ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

اوگراکے رکن کی تقرری پر سوال اٹھ گیا ادارے کےغیر فعال ہونے کا خدشہ

datetime 4  اگست‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے رکن کی تقرری پر سوال اٹھنے سے ادارے کے غیر فعال ہونے کا خدشہ پید ا ہوگیا ہے ۔ اوگرا کے رکن کی تقرری پر سوال اٹھنے سے اس کے کورم کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، جس کی تکمیل ایک سال بعد حال ہی میں ایک رکن کی تقرری کے بعد ہوئی تھی ۔ اوگرا کے ارکان کی تعداد پوری نہ ہونے سے ادارہ غیر فعال ہوجاتاہے۔ جس شخص کو اوگرا کا رکن بنایا گیا تھا اس نے سینئر افسر کے ایک اور عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا تھا۔ اوگرا رکن کے طور پر مذکورہ شخص کی تقرری اوگرا آرڈیننس کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے مطابق جوشخص بھی اوگرا کا رکن بننا چاہتاہے، اسے لازمی طور پر اپنے موجودہ عہدے سے مستعفی یا ریٹائر ہونا پڑیگا۔رونامہ جنگ کے نمائندہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ شخص کی بطور سینئر افسر تنخواہ 5لاکھ روپے سے زیادہ ہےجبکہ رکن اوگرا کی تنخواہ ساڑھے چار لاکھ روپے ہے، حیرت انگیز طور پر اس رکن نے 50ہزار روپے ماہانہ کی قربانی دی۔ اوگرا کے سینئر افسران اس پیش رفت پر بہت پریشان ہیں ۔ اوگرا رکن کی اسامی پر تقرری کیلئے بڑے اخبارات میں اشتہار دیا گیا تھا ، جس میں یہ شرط بھی عائد کی گئی تھی کہ اوگرا کا رکن مقرر ہونے کے بعد کامیاب امیدوار کو اپنے موجودہ عہدے سے مستعفی یا ریٹائر ہونا پڑیگا۔ اوگرا کے ایک سینئر افسر کاکہنا ہےکہ مذکورہ رکن اوگرا نے اپنے دوسرے عہدے سے(لیژین بیسڈ) مشروط استعفیٰ دیا ہے ، جس کا مطلب یہ ہےکہ اگر دو سال بعد ان کی اوگرا کی رکنیت میں توسیع نہ گئی تو وہ بطور سینئر افسر اپنی ملازمت جاری رکھیں گے اور ان دو سالوں میں انہیں دوسرے سینئر افسر کے عہدے کی تنخواہ اور مراعات بھی ملتی رہینگی۔ ذرائع کاکہنا ہےکہ اوگرا آرڈیننس کے تحت ایسے استعفے کی اجازت نہیں ہے ، کچھ افسران اس غیر قانونی تقرری کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے پر تلے بیٹھے ہیں۔ اس رکن نے جمعے کو لیژین بیسڈ استعفیٰ اوگرا چیئرمین کو بھیجا ، جنہوں نے اسے کابینہ ڈویژن کو ارسال کردیا ، جس نے اسے منظور کرلیا۔ ذرائع کاکہنا ہےکہ قبل ازیں مجاز اتھارٹی نے ایک شخص کا بطور رکن اوگرا تقرر کیا ، جس نے اوگرا میں شمولیت سے انکار کردیا۔ جس کے بعد سمری میں موجود دوسرے شخص کے نام کی اوگرا کے رکن کے طور پر منظوری دیدی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…