اسلام آباد (آن لائن) اوگرا چیئرمین نے وزارت خزانہ کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اوگرا ملازمین کو کروڑوں روپے کی نوازشات کرتے ہوئے مارک اپ کے بغیر کار خریدنے کے لئے قرضہ جات جاری کئے ہیں اوگرا کو چیئرمین کی فیاضی کے نتیجہ میں 30 ملین روپے سے زائد کا جھٹکا برداشت کرنا پڑا ہے ۔ آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین اوگرا نے اوگرا ملازمین کو کار خریدنے کے لئے بھاری قرضے جاری کرنے کی منظوری دےدی ہے اور یہ قرضے مارک اپ کے بغیر دیئے جائیں گے ۔ یہ سہولت حکومت کی مونیٹیلائزیشن پالیسی کے نفاذ کے ہوتے ہوئے فراہم کی گئی ہے ۔ اوگرا ملازمین نے قرضہ کی سہولت حاصل کرنا شروع کر دی ہے اور اب تک کئی ملین روپے بھی جاری کئے جا چکے ہیں وزارت خزانہ کے قوانین میں مارک اپ کی وصولی یقینی بنانا ہوتی ہے تاہم اوگرا چیئرمین نے ان قوانین کے برعکس مفت قرضہ کی سہولت فراہم کی ہے اوگرا خود مختلف بنکوں سے 7 فیصد قرضہ حاصل کرتاہے تاہم اب ملازمین صفر فیصد تک کار خریدنے کے لئے قرضہ حاصل کر سکیں گے ۔ آن لائن نے جب ترجمان اوگرا افضل باجوہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ قرضہ کی سہولت ملکی قوانین کے مطابق ہے اور اس حوالے سے کوئی غلط کام نہیں کیا گیا تاہم انہوں نے صفر فیصد مارک اپ قرضہ کی فراہمی کی تردید نہیں کی ہے ۔