اسلام آباد (این این آئی)متحدہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دور ان قانون پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان ایک اور متنازعہ الیکشن کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے،حکومت نے اپنی پسند کے قوانین بنانے کی کوشش کی،ایسا مشرف دور بھی نہیں ہوا، قانون سے آئندہ الیکشن بھی متنازعہ ہوگیا ہے،جرمنی سمیت بے شمار ممالک میں ای وی ایم کا استعمال غیر آئینی ہے،
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے وزیر اعظم اپوزیشن کے ڈر سے تقریر نہ کر سکے،ووٹر لسٹ کو نادرا منتقل نہیں کیا جاسکتا، الیکشن کو بتائیں گے اگر الیکشن کمیشن نے کوئی اقدام حکومت کے کہنے پر اٹھا تو وہ غلط ہوگا،کشمیر کی بیٹی چیخ رہی ہے، ہم بھارت کے جاسوس کو این آر او دے رہے ہیں،تمام جماعتیں متحد ہیں اور ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمن، مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال، جے یوآئی کی شاہدہ اختر علی،سینیٹر شفیق ترین و دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شیری رحمن نے کہاکہ گزشتہ روز پارلیمنٹ کو مفلوج کیا گیا، جو گزشتہ روز اسمبلی میں ہوا ایسا مشرف دور میں بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ مشترکہ اجلاس میں آئین کو پاوں تلے روندا گیا،گزشتہ روز انہوں نے اپنے ہلتے ہوئے پیروں کو نئی بیساکھی دینے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت عوام کے ووٹوں سے کیوں ڈرتی ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ گزشتہ دن پاکستان کی تاریخ میں سیاہ دن لکھا جائے گا، حکومت نے اپنی پسند کے قوانین بنانے کی کوشش کی ہے، گزشتہ روز پاس کیے گئے قوانین سے آئندہ الیکشن متنازعہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روزتمام جمہوری اقدارکوبلڈوزکیاگیا،الیکشن کمیشن کے تحفظات کے باوجودقوانین بنائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ جرمنی سمیت بے شمار ممالک میں ای وی ایم کا استعمال غیر آئینی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ووٹر لسٹوں پر سپریم کورٹ تک کیس لڑے گئے،حکومت ووٹر لسٹوں کا اختیار نادرا کو دے کر دھاندلی کرنا چاہتی ہے۔ شیری رحمن نے کہاکہ گزشتہ روز سوچے سمجھتے ہوئے اپنے ہلتے ہوئے پاؤں کو بیساکھی دی ہے،عوام کی آواز سے کیوں ڈر رہے ہیں، وزیراعظم نے تقریر کرنا تھی لیکن اپوزیشن کے واپس آنے
پر ڈرگئے،ہم نے حکومت سے کہا کہ کمیٹیوں میں بیٹھ کر مسلئے حل کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی ساری باتیں بدنیتی پر مبنی تھیں،ان سے نہ ملک چل رہا ہے اور نہ ان کی کوئی خارجہ پالیسی،ہم میدان میں آگئے ہیں،ہر فورم استعمال کریں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بنی گاکہ میں چھپ کر بیٹھ جائیں گے پھر دیکھنا کیسے دمام دم مست قلندر
ہوتا ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ آئین اور جمہوری اقدار کو بلڈوزر کیا،اگلے انتخابات کو متنازعہ بنادیا گیا ہے،اب کوئی بھی الیکشن ہوگا وہ متنازعہ ہوگا،الیکشن کمیشن کے تمام اعتراضات اور تحفظات کو بلڈوز کیا ہے،ووٹر لسٹ کو نادرا منتقل نہیں کیا جاسکتا،اب ووٹر لسٹ کو نادرا منتقل کرنے کا مطلب ہے جس کو چاہیے ووٹ تبدیل
کرلے،بڑی دیر کے بعد ووٹر لسٹوں پر اتفاق رائے پیدا ہو تھا۔ شیری رحمن نے کہاکہ اپوزیشن متحد ہے،سلیکٹیڈ حکومت اتنی ڈرگئی ہے،ان کی غیر قانونیت سب کے سامنے ہے۔ احسن اقبال نے کہاکہ الیکشن کو بتائیں گے اگر الیکشن کمیشن نے کوئی اقدام حکومت کے کہنے پر اٹھا تو وہ غلط ہوگا،سپیکر کو اپوزیشن کو دھوکہ دینے کیلئے
استعمال کیا۔ انہوں نے کہاکہ اپنے حلیفوں کو اکٹھا کرکے سپیکر کو بلڈوز کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی بیٹی چیخ رہی ہے اور ہم بھارت کے جاسوس کو این آر او دے رہے ہیں،یہ ایک کالا دھبہ ہے جس کو ہم مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عالمی عدالت انصاف کہہ رہی ہے،پاکستان خود فیصلہ کرے گا کہ کلبھوش کو کیسے اپیل کرنے
کا حق کیسے دینا ہے،حق تو اپیل کا پہلے ہی تھا پھر یہ کس کو خوش کرنا چاہتے ہیں،ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے اسٹیٹ بنک کی خود مختاری کو داؤ پر لگا دیا گیا،اس حکومت نے پاکستان برائے فروخت پر۔لگا دیا گیا۔شاہدہ اختر علی نے کہاکہ کس طرح قانون سازی کی گئی اور ایوان کو بے توقیر کیا گیا
ہے،مولانا فضل الرحمان نے پہلے دن کہا تھا کہ اس پارلیمنٹ سے حلف ہی نہیں اٹھانا چاہیے،اسپیکر قوانین خلاف ورزی کررہے تھے،تین چار قوانین ایسے تھے جس پر اسلامی نظریاتی کونسل شدید تحفظات ظاہر۔کئے تھے،تمام جماعتیں متحد ہیں اور ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر شفیق ترین نے کہاکہ اسلام
میں بیٹھ کر بلوچستان کی صورتحال کا کیا پتہ ہے،ای وی ایم سسٹم کیسے انسٹال کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں نہ بجلی ہے اور نہ ہی سہولیات ہیں،جو بل پاس ہوئے ہیں ہم ان کی مذمت کرتے ہیں،کلبھوشن کو این آر او کون دے رہا ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں اتنا کمزور اور جانبدار نہیں
دیکھا،سپیکر پی ٹی آئی کے کارکن کے طور پر سپیکر کی کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں،انہوں نے اپوزیشن کو دھوکہ دیا اس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں،اسٹیرنگ کمیٹی کو ہدایت کردی گئی ہے تاکہ ہم اپنا احتجاج موثر بنا سکیں۔ احسن اقبال نے کہاکہ یہ پہلا سپیکر ہے جس نے اپوزیشن لیڈر کی آواز بھی بند کردی ہے،حکومت نے جو قوانین بنائے ہیں وہ غیر قانونی ہیں،پاکستان ایک اور متنازعہ الیکشن کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔