اسلام آباد(نیوزڈیسک)قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا نے کروڑوں روپے کے اراضی سکینڈل میں ملوث سابق صوبائی وزیر ریونیو سید مرید کاظم اور تین ریونیو افسران کو گرفتار کر لیا ہے۔ نیب کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق گرفتار کیے گئے افراد میں سابق صوبائی وزیر ریونیو سید مرید کاظم، ڈسٹرکٹ آفیسر ریونیو اینڈ اسٹیٹ قیوم نواز، ڈسٹرکٹ آفیسر ریونیو اینڈ اسٹیٹ ریاض محمد اور بورڈ آف ریونیو خیبرپختونخوا کے اسسٹنٹ گل حسن شامل ہیں۔ ملزمان نے 2010ءمیں اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ڈیرہ اسماعیل خاں میں 1976کنال قیمتی زمین نیول فیملیز ری ہیبلیٹیشن آرگنائزیشن ( نیفرو) کو غیرقانونی طریقے سے آلاٹ کیا جبکہ ملزمان نے 182کنال رشوت کے طور پر غیرقانونی طریقے سے ٹرانسفر کی۔ نیب کے مطابق بہاولپور میں نیفرو کے ڈائریکٹر نے 2009ءمیں ایک درخواست بھیجی جس میں کہا گیا کہ پاک بحریہ کو بہاولپور میں الاٹ کی گئی 1976ءکنال زمین ناقابل کاشت ہے اس لئے اس کے متبادل کے طور پر قابل کاشت زمین فراہم کی جائے۔ قانون کے مطابق متبادل زمین کی فراہمی صوبے کے وزیراعلیٰ کا اختیار تھا تاہم صوبائی وزیر مرید کاظم نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے بورڈ آف ریونیو خیبرپختونخوا کو نیفرو کو ڈیرہ اسماعیل خاں میں متبادل 1976 کنال زمین فراہم کرنے کی غیرقانونی طریقے سے منظوری دی۔ ملزمان مرید کاظم نے اپنے قریبی رشتہ دار سید عطاءحسین شاہ کے نام پر 50کنال زمین الاٹ کروائی۔ ملزم گل حسن نے 33کنال اور قیوم نواز نے 4کنال 3مرلے زمین اپنے نام کروائی۔ واضح رہے کہ نیب رضاکارانہ واپسی کے ذریعے ملزمان سے کروڑوں روپے مالیت کی 100کنال زمین واگزار کرا چکا ہے جو کہ خیبرپختونخوا حکومت کو ٹرانسفر کر دی گئی ہے۔ ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر احتساب عدالت پشاور میں پیش کیا جائے گا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں