مکوآنہ (این این آئی )کورونا وائرس نے جہاں مختلف شعبوں کو متاثر کیا وہیں تعلیم کے شعبے کو کئی مسائل کا سامنا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے کورونا کی روک تھام کے حوالے سے بہترین اقدامات کئے گئے۔حکومت پاکستان کی جانب سے کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ابتدائی طور پر کیے جانے والے اقدامات میں تعلیمی اداروں کو بند کیا گیا تھا
۔ دور دراز کے علاقوں سے طالب علموں کی ایک بڑی تعداد شہروں کی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہے۔ تدریسی عمل کی بندش کے باعث طلبا کو اپنے آبائی علاقوں کو لوٹنا پڑا۔ تعلیمی سرگرمیوں میں کوئی رکاوٹ نہ ا?ئے اس حوالے سے سکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں میں ا?ن لائن کلاسز کا ا?غاز کیا گیا۔جیسے جیسے حکومت کورونا کی روک تھام میں کامیاب ہوئی، تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھول دیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ سکولوں میں طلبا کی حاضری کم کی جائے گی۔ بعد ازاں فیصل آباد سمیت مختلف بورڈز کی جانب سے میٹرک اور انٹر میڈیٹ میں چار مضامین کے امتحانات لئے گئے، جس میں بہت سے طلبا نے 1100 میں سے 1100 نمبر بھی حاصل کئے۔ ایسے نتائج کی وجہ سے کم نمبروں والے طلبا کسی بھی اچھے کالجز میں داخلہ لینے سے محروم ہیں کیونکہ ان کا نام میرٹ لسٹ میں ا?نا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہائر ایجوکیشن نے تمام سرکاری کالجز کو سیکنڈ شفٹ شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے اور اس حوالے سے داخلیکرنیکے احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں۔ہائر ایجوکیشن نے ڈائریکٹرکالجز کو سیکنڈ شفٹ شروع کرانے کی ہدایت کر دی۔ مارننگ میں داخلے مکمل ہونے پر ایوننگ کیفارم جمع ہونگے جبکہ ہائرایجوکیشن نے 30 نومبر تک ڈیڈ لائن مقرر کر دی ہے۔