بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

پی ٹی آئی کے استعفے موثر ہو چکے ،جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے بیان نے تہلکہ مچادیا،اہم انکشافات

datetime 2  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا ہے کہ میرے ذاتی خیال میں پی ٹی آئی کے اراکین کے استعفے موثر ہو چکے ہیں اور اعلان کرنا چاہیے کہ ہمارے استعفے منظور کئے جائیں ہم ضمنی انتخاب لڑ کردوبارہ واپس آئیں گے،جب دیکھا کہ ہمارے آرڈر ہی آرڈر ہیں او ر ان پر عملدرآمد نہیں ہو رہا تو ٹربیونل نے ایک لیگل ٹرم کے تحت خودکو (سسپنڈ) کر لیا لیکن جب چاہیں اسے دوبارہ بحال کر کے معاملات کو اٹھا سکتے ہیں ،اگر ہمارے آرڈر پر عملدرآمد نہیں بھی ہوتا لیکن جب پارٹی میں شفاف اور براہ راست انتخابات ہونگے تو ٹربیونل کی طرف سے فارغ کئے گئے افراد کا نام و نشان بھی نظر نہیں آئے گا اور نئی آنے والی باڈی بھی ہمارے آرڈ ر ماننے کی پابند ہو گی ۔ ایک انٹر ویو میں جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا کہ عمران خان با اصول آدمی ہیں اور وہ جھوٹ بھولنے سے پرہیز کرتے ہیں ۔ وہ سمجھتے ہیں کہ جیتے ہوئے لوگوں کے ذریعے ہی آگے جا یا سکتا ہے اس لئے وہ مکس لوگوں کے ذریعے آگے آنا چاہتے ہیں ۔ ان کی سوچ تھی اورغالباً اب بھی ہے کہ جب پارٹی کامیاب ہو جائے گی تو ایسے لوگوںکو فارغ کر دیا جائے گا لیکن میں انکی اس بات سے متفق نہیں ہوں ۔ پی ٹی آئی کی بنیاد ایک وژن تھااورایک آئیڈیالوجی تھی جو عمرا ن خان نے پارٹی کو دی اور جس کا پورے ملک میں پرچار کیا ۔ جب 30اکتوبر2011ءکو جلسہ کیا گیا تو کیا یہ جیتنے والے لوگ اس وقت ساتھ تھے ۔ میرے خیال میں پارٹی میں کسی حد تک لوٹا ازم آ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے علم میں یہ باتیں آئیں کہ کچھ لوگ اپنی سیاسی پارٹی بنانا چاہتے تھے لیکن کسی نے انہیں اشارہ دیا کہ کیوں اتنے لمبے جھنجھٹ میں پڑتے ہو نئی سیاسی جماعت بنانا جوئے شیر لانے کی مترادف ہے اور اس کی کیا ضرورت ہے پی ٹی آئی بنی بنائی پارٹی ہے وہاںجاﺅں او رلیڈری سنبھالو ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی ٹربیونل جہانگیر خان ترین،پرویز خٹک ،نادر لغاری اور عبدالعلیم خان خان کو فارغ کر چکا ہے ۔ عمران خان نے حالیہ ملاقات میں کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات ہوتے ہی پارٹی انتخابات کرا دئیے جائیں گے جبکہ پارٹی کے 70لاکھ رجسٹرڈ ووٹر وں کی لسٹوں کو بھی دو ماہ میں اپ ڈیٹ کیا جائے گا اور پارٹی میں براہ راست الیکشن ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے عمران خان نے کہا کہ اگر ان لوگوں کو فارغ کر دوں گا تو پارٹی کس طرح چلے گی جس پر میں نے انہیں کہا کہ آپ کے پاس 70لاکھ لوگ ہیں آپ کو سات لوگ نظر نہیں آتے جو ان کی جگہ عہدوںں پر کام کر سکیں ۔ عمران خان نے موقف اپنایا کہ احتساب تو بلا امتیاز ہو نا چاہیے ، پارٹی میں بڑے بڑے چور بیٹھے ہوئے ہیںآپ نے صرف انہیں فارغ کر دیا ہے جس پر میں نے کہا کہ اس طرح تو ہر چور اور ڈاکو عدالت سے کہے گا کہ ہزاروں ، لاکھوں چور گھوم پھر رہے ہیں پہلے انہیں پکڑیں ۔ جب کسی کے بارے میں شواہد اور ثبوت مل گئے تو اسے سزا ملنی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے طور پر پارٹی ٹربیونل کو تحلیل کیا تھا لیکن ٹربیونل نے اسے تسلیم نہیں کیا اور واضح کہا تھاکہ انتظامیہ کا اختیا ر نہیں کہ وہ عدلیہ کو تحلیل کرے یہ اختیارات کسی اور ادارے کے پاس ہوتے ہیں۔ ہم نے آرڈر پاس کر دئیے تھے کہ کہ عملدرآمد کرانے کا استحقاق ٹربیونل کے پاس ہے اورجب تک آرڈرز پر عملدرآمد نہیں ہوتا ٹربیونل کو تحلیل نہیں کر سکتے ۔ بعد میں ایسا موقع آیا اور ہم نے محسوس کیا کہ ہم نے صرف آرڈر ہی آرڈر پاس کرنے تھے اور عملدرآمد نہیں ہے تو ٹربیونل نے ایک لیگل ٹرم کے تحت خود کو ( سسپنڈ)کر لیا لیکن جب چاہیں گے خود کو بحال کر لیں گے اور معاملات کو دوبارہ اٹھایا جا سکتا ہے ۔ دوسرا ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب ہم ان آرڈر پر سیاسی طور پر عملدرآمد کرائیں گے ۔فرض کر لیں ہمارے آرڈر پر عملدرآمد نہیں بھی ہوتا لیکن اب جب پارٹی میں براہ راست صاف اور شفاف انتخابات ہوں گے تو ٹربیونل ک طرف سے فارغ ہونے والوں کانام و نشان نہیں رہے گا اور یہ منتخب ہو کر نہیں آئیں گے جبکہ نئی آنےوالی باڈی بھی ہمارے آرڈر پر عملدرآمد کی پابند ہو گی ۔انہوںنے بتایا کہ دو ، ڈھائی سو لوگوںنے اجلاس کیا ہے جو کنونشن کرنا چاہتے ہیں اور وہ عمران خان کو اور مجھے بھی بلانا چاہتے ہیں جہاں معاملات عمران خان کے سامنے رکھے جائیں گے ۔انہوںنے کہا کہ جب استعفیٰ آ گیا تو وہ موثر ہو گیا اورمیرے ذاتی خیال میں پی ٹی آئی کے اراکین کے استعفے موثر ہو چکے ہیں اور اگر کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو تو ضمنی الیکشن لڑنے کا اعلان کیا جائے اور کہا جائے ہم الیکشن لڑ کر واپس آئیں گے ۔



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…