اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)حکومت اور تحریک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا، اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں بڑے فیصلے ہوئے جن پر عمل درآمد بھی شروع ہو گیا۔محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق پنجاب بھر سےگرفتارکئے گئے تحریک سے تعلق رکھنے والے 860
کارکنوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ جن افراد کے خلاف کیسز نہیں تھے ان کو رہا کیا گیا، جن افراد کے خلاف کیسز ہیں ان کو رہا نہیں کیا جا رہا۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ حالیہ بحران میں پاکستان کے مین سٹریم میڈیا نے جس ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اس پر شکر گزار ہیں ۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیراطلاعات نے کہاکہ حالیہ بحران میں پاکستان کے مین سٹریم میڈیا نے جس ذمہ داری اور احتیاط کا مظاہرہ کیا میں وزارت اطلاعات کی طرف سے میڈیا کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ اگر میڈیا ایسے بحرانوں میں ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کرے تو حکومتوں کی مشکلات بہت بڑھ سکتی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سچ ذمہ داری کے ساتھ بیان کرنا ہی صحافت ہے۔علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک کے زیر اہتمام تحفظ ناموس رسالت ۖ مارچ کے پرامن شرکاء پر ریاستی تشدد معاملے پر فریقین سے جواب طلب کرلیا ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے شہداء فاؤنڈیشن آف پاکستان کی جانب سے دائر پٹیشن کی سماعت کی۔درخواست گزار کی جانب سے طارق اسد ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔وفاقی حکومت نے تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کے لئے عدالت عالیہ سے وقت مانگ لیا۔عدالت نے فریقین سے تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔