اسلام آباد (آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کبھی بھی طاقت کے استعمال اور انتشار کا حامی نہیں رہا، حالیہ صورتحال کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کی، مذاکرات ہی مسئلے کا واحد حل تھے، امن وامان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی کی کورکمیٹی کا اجلاس ہوا،
اجلاس میں ملکی سیاسی معاشی اور موجودہ مجموعی صورتحال پر غور کیا گیا۔کالعدم تنظیم کے ساتھ معاہدے پر کورکمیٹی کو بریفنگ دی گئی، اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں این اے 133 ضمنی الیکشن اور بلدیاتی انتخابات کے خدوخال سمیت تیاریوں پر بھی کورکمیٹی کو بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت کی، وزیر اعظم نے رحمت للعالمین اتھارٹی سے متعلق کورکمیٹی کو تفصیلی آگاہ کیا۔وزیراعظم نے پارٹی رہنماؤں کو عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے عوام کیلئے ریلیف پیکیج پر بھی اعتماد میں لیا اور پارٹی امور پر ارکان سے مشاورت کی۔ جی این این کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات میں کہا کہ کبھی بھی طاقت کے استعمال اور انتشار کا حامی نہیں رہا، حالیہ صورتحال کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کی، مذاکرات ہی مسئلے کا واحد حل تھے، امن وامان کی صورتحال پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے، ملک میں کسی قسم کی قتل و غارت نہیں چاہتا، ملک میں بدامنی کا کسی کو فائدہ نہیں ہوگا۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، ایک کروڑ آبادی کو براہ راست ریلیف دیا جائے گا، وزیراعظم مہنگائی کم کرنے سے متعلق پیکیج کا اعلان کریں گے،
پنجاب میں شہروں کے میئر کا انتخاب براہ راست ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کور کمیٹی نے الیکشن کمیشن کے نوٹس پر سخت تشویش کا اظہار کیا، میرے اور اعظم سواتی کیخلاف الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس زیادتی ہے۔کور کمیٹی اجلاس میں کالعدم تنظیم پر بات نہیں ہوئی،وقت آنے پر کالعدم تنظیم کے ساتھ معاہدے سے متعلق بتا دیا جائیگا۔ معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ وزیراعظم نے بھی الیکشن کمیشن کے نوٹس پر ناراضگی کا اظہار کیا، جمہوری معاشروں میں بات کرنے کی آزادی ہوتی ہے۔