مدینہ منورہ (مانیٹرنگ ڈیسک )مسجد نبوی کی محرابیں خلافت راشدہ کے اختتام کے بعد سے تیسری سعودی حکومت کے آغاز تک ، اسلامی اور سیاسی جدل کا موضوع بنی رہی تھیں۔ سعودی حکومت کے سامنے مسجد نبوی میں چھ محرابیں تھیں جس کے بعد اس نے تمام نمازیوں کو
ایک محراب پر متحد کرنے کا فیصلہ کیا۔ العریبہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق تاریخ کے سعودی محقق کا کہنا ہے کہ ” موجودہ محراب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی نسبت سے محرابِ عثمانی کہلاتی ہے۔ انہوں نے یہ محراب مسجد کی جنوبی سمت (قبلے کی جانب) تجدید کے دوران بنائی۔