بدھ‬‮ ، 09 اکتوبر‬‮ 2024 

تحریک انصاف میں ہم خیال گروپ بن گیا،عمران خان کوایک اورپریشانی کاسامنا

datetime 1  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان مسلم لیگ(ق )میں 2008میں ہم خیال گروپ بناتھاجب کہ 2013کے عام انتخابات کے بعد انکوائری کمیشن سے تحریک انصاف براہ راست کوئی فائدہ تونہیں اٹھاسکی ہے لیکن پاکستان تحریک انصاف میں ہم خیال گروپ بن گیاہے اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما حامد خان کی سربراہی میں بلائے گئے ہم خیال رہنماﺅں اور کارکنوں کے اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے جسٹس (ر) وجیہہ الدین ٹربیونل کی سفارشات پر عملدرآمدکا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسا نہ ہونے کی صورت میں تحریک چلائیں گے ، پنجاب کی آرگنائز نگ کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں ،پارٹی میں شامل ہونے والے روایتی سیاستدان خاموش ناسور ہیں جنہیں کاٹ کرپھینکنا ہوگا ،جو چہرے مسلم لیگ (ن) کے پاس ہیں اگر اسی طرح کے چہرے پی ٹی آئی کے اردگرد ہوں گے تو پھر ہمارا نظریاتی کارکن گھربیٹھ جائے گا ۔ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما حامد خان کی زیر صدارت لبرٹی میں اجلاس ہوا جس میں پنجاب بھر سے ہم خیال رہنماﺅں اور کارکنوں نے شرکت کی ۔ حامد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ جسٹس وجیہہ الدین نے اپنی ضمیر کی آواز کے مطابق عدالت سے استعفیٰ دیا تھا لیکن پارٹی میں سچ بولنے پر انکے خلاف نا زیبا زبان استعمال کی گئی۔پی ٹی آئی میں کرپٹ اور قبضہ مافیا حاوی ہونے کی کوشش کر رہا ہے لیکن پی ٹی آئی کے نظریاتی کارکن ایسا نہیںہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں دس تھنک ٹینک بنائے گئے تھے لیکن روایتی سیاستدانوں کی آمد کے بعد سب نہ صرف سربراہ بن گئے بلکہ پارٹی کا بیڑہ غرق کرنے کے لئے لیگل ایڈوائزر بھی بن گئے ۔ اگر یہ پارٹی چلے گی تو ملک چلے گا ۔ پی ٹی آئی دوسری نہیں بلکہ پہلی پارٹی ہے اور عوام کے پاس اس کے سوا کوئی آپشن نہیں۔ جو چہرے مسلم لیگ (ن) کے پاس ہیں اگروہ پی ٹی آئی میں ہوں گے تو ہمارا امیج کیسے بہتر ہو سکتا ہے اور ہمارا نظریاتی کارکن گھر بیٹھ جائے گا ۔ پی ٹی آئی اور روایتی سیاستدان اکٹھے نہیں چل سکتے ۔ پارٹی میں صفائی کی جائے گی اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا انتخابات میں دھاندلی کا الزام درست تھا لیکن ہم الیکشن ٹربیونل میں اسے ثابت نہیں کر سکے ۔ دیدہ او ردانستہ طور پر قابل لوگوں کو نظر انداز کیا گیا ۔ جن لوگوں نے پی ٹی آئی کا دفاع کیا انہی کی وجہ سے ہمیں آج یہ دن دیکھنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارٹی کے آئین پر نظر ثانی کے لئے بنائی کمیٹی کی بھی دوبارہ بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کی آرگنائزنگ کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں۔ چوہدری محمد سرور پاکستان کی سیاست کو سمجھتے ہیں نہ انہیں پارٹی کے لوگوںکی پہچان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج حقیقی کارکنوںکو نظر انداز کیا جارہا ہے ۔کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات میں اختیارات ایسے شخص کو سونپ دئیے گئے جس کی وجہ سے ہمارا کارکن اور ووٹر باہر نہیں نکلا اور اس کا نتیجہ سب کے سامنے ہے ۔ خیبر پختوانخواہ میں غلط ٹکٹ دئیے گئے ،پرویزخٹک نے جن غلط لوگوں کوپارٹی کاٹکٹ دیا انکو ووٹ ہی نہیں پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جسٹس (ر) وجیہہ الدین ٹربیونل نے پارٹی سے جن لوگوں کو نکالنے کی سفارشات اور اصلاحات تجویز کی تھیںان پر من وعن عملدرآمد کیا جائے بصورت دیگر ان پر عملدرآمد کے لئے تحریک چلائی جائے گی ۔انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے شوگر مافیا اور قبضہ مافیا کی پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں وہ اپنی جماعت (ن) لیگ میں چلے جائیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کے کان بھرے جاتے ہیں کہ قابل،تجربہ کارلوگ توصرف وہی ہیں اور کارکنوں کیخلاف بھڑکایا جاتا ہے ۔ پارٹی سربراہ کو بتادیا تھا کہ ایک سازش کے تحت پارٹی کو اندر سے کھوکھلا کیا جارہا ہے ،عمران خان سے کہا ہے کہ ورکرزکے ساتھ فاصلے کم کریں۔عمران خان نے کئی مرتبہ کہا کہ کیا کروں میرے پاس اتنے قابل لوگ نہیں ہیں،میں نے عمران خان کو جواب دیا کہ آپ اپنے اردگرد لوگوں کو ہٹائیں۔اجلاس میں چھ نکاتی قرارداد بھی منظور کی گئی جس میں عمران خان کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں عمران خان کے حق میں اور گو قصوری گو کے نعرے بھی لگتے رہے ۔حامد خان نے کہا ہے کہ ڈکٹیٹرکی گودمیں بیٹھنے اورہمارا مذاق اڑانے والے پی ٹی آئی میں آگئے ہیں،یہ بہت کرپٹ ہیں، یہ شوگرمافیا ہیں،یہ پاکستان کے دشمن ہیں، کارکن ان سے دور رہا جائے، عمران خان کے کان بھرے جاتے ہیں کہ قابل اورتجربہ کارلوگ توصرف وہی ہیں۔لاہور میں پارٹی کے ناراض گروپ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حامد خان کا کہنا ہے کہ روایتی سیاستدان اورپی ٹی آئی ایک ساتھ نہیں چل سکتے، و جیہہ الدین ٹربیونل کے فیصلے پر عملدرآمد کےلیے تحریک چلائیں گے۔ حامد خان نے کہا کہ قبضہ مافیا پارٹی پر حاوی ہونے کی کوشش کررہا ہے، وجیہہ الدین ٹریبونل کے فیصلے پرعمل درآمد ضرور ہونا چاہیے، حامد خان کا کہناتھاکہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی،مگرہم ثابت نہیں کرسکے۔ حامد خان کا کہناتھاکہ عمران خان کو بتادیا ہے کہ ایک سازش کے تحت پارٹی کو کھوکھلا کیا جارہا ہے، پرویزخٹک نے جن لوگوں کو ٹکٹ دیا، ان کو ووٹ ہی نہیں پڑے،۔ انہوں نے کہا روایتی سیاستدان اورپی ٹی آئی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ حامد خان کا کہناتھاکہ آرگنائزنگ کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں، بلدیاتی الیکشن کے فوری بعد انٹرا پارٹی الیکشن کا اعلان کردیا جائےگا



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…