ریاض (نیوزڈیسک) سعودی عرب کی وزارت محنت نے سعودی عرب میں کام کرنیوالے تمام غیرملکیوں سے کہا ہے کہ وہ استحصال پسندوں کفیلوں کو کسی بھی حالت میں کوئی رقم بالکل نہ دیں۔ وزارت محنت نے اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ سعودی عرب میں کام کرنیوالے کارکن وطن مخصوص حالات میں سابق کفیل سے رجوع کئے بغیر نقل کفالہ کراسکتے ہیں۔ وزارت محنت سعودی عرب میں کام کرنیوالے غیر ملکیوں پر متعدد پابندیاں ختم کرانے جارہی ہے۔ ان پابندیوں کی وجہ سے غیر ملکی کارکن کفیل کے دباو¿ میں رہ رہے تھے اور اس وجہ سے مشکلات سے دو چار تھے۔ سعودی اموال و مسائل پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ سعودی وزارت محنت کے اعلیٰ عہدیدار اس سے پہلے یہ بات واضح کرچکے ہیں کہ سعودی عرب میں قانونی طور پر کفیل اور مکفول کی اصطلاح ختم کردی گئی ہے اور اسکی جگہ آجر اور اجیر یارب العمل یا عامل کی اصطلاح متعارف کروادی گئی ہے۔وزارت کے عہدیدار نے کہا کہ کفیل حضرات اپنے مکفول کو دباو¿ میں لانے کیلئے پولیس ھروب کی رپورٹ درج کرانے کی دھمکی دیتے تھے۔ یہ ہتھیار اب کفیلوں سے چھین لیا جائیگا، اگر کارکن نئے کفیل کا خط پیش کردے گا تو ایسی صورت میں اسے نقل کفالہ کا موقع دیا جائیگا، اطلاعات یہ ہیں کہ اس سلسلے کی تفصیل معلومات اور وضاحتیں جلد ہی پیش کردی جائینگی۔