برلن(نیوزڈیسک)جرمنی میں امیگرنٹس کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے ،ٹائمز نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اختتام ہفتہ ایک امیگرنٹ فیملی کو آگ لگا کر جلانے کی کوشش اور بائیں بازو کے ایک کونسلر کی کار پر بموں سے حملےکے واقعات کی بھی نفرت انگیز جرائم کے طورپر ہی تفتیش کی جارہی ہے اور انتہائی دائیں بازو کو اس کا ذمہ دار قرار دیاجارہا ہے۔ اخبار کے مطابق رواں کے ابتدائی 6ماہ کے دوران جرمنی میں اسائیلم سیکرز پر حملوں میں 3گنا اضافہ ہوا ہے ،اخبار کے مطابق گزشتہ جمعہ سے اسائلم سیکرز پر حملوں کے 4واقعات ہوچکے ہیں جن میں برینڈنبرگ میں ایک امیگرنٹ فیملی کو جلاکر مارنے کی کوشش شامل ہے ، اخبار کے مطابق برینڈنبرگ میں اپنی2اور5 سالہ بچیوں کے ساتھ رہائش پزیر ایک فیملی کی رات کو آنکھ کھلی تو ان کے اپارٹمنٹ میں آگ لگی ہوئی تھی یہ آگ ایک اخبار کو پیٹرول میں بھگوکر لیٹر بکس کے ذریعہ اپارٹمنٹ میں ڈال کر لگائی گئی تھی، تاہم اہل خانہ آگ بجھانے میں کامیاب ہوگئے اور کوئی زخمی نہیں ہوا۔اس کے دوسرے ہی دن شام کو ایک ڈریسڈن کے سابق ہوٹل پر اب ریفیوجی ہاسٹل بنادیاگیا ہے پتھر برسائے گئے اور تیزاب پھینکا گیا۔جرمنی کی وزارت داخلہ نے جنوری سے جون کے دوران اسائیلم سیکرز کو رہائش فراہم کرنے کے خلاف دائیں بازو کے مجرمانہ جرائم کے ایسے 173 واقعات ریکارڈ کئے ہیں ،جن میں ان کی رہائش گاہوں کو بدنما بنانے اور ان پر پتھرائو کے واقعات شامل ہیں